بے فکر ہو جائیں یہ شوگر اور بلڈ پریشر کو بڑھنے نہیں دے گی ۔۔ جاوتری نامی اس جڑی بوٹی کا استعمال انسان کو کن کن بیماریوں سے بچاتا ہے؟

image

جاوتری جسے جلوتری بھی کہا جاتا ہے اور اس جڑی بوٹی کے صحت پر بے شمار فوائد ہوتے ہیں جبکہ ساتھ ہی ساتھ کچھ نقصانات بھی ہوتے ہیں۔ اور یہ بہت سارے وٹامن ، کیلشیم اور میگنیشیم وغیرہ وغیرہ سے لیس ہوتی ہے۔آئیے بات کرتے ہیں اس کے فوائد ، نقصانات اور اس میں شامل وٹامنز کے بارے میں۔

جاوتری کے صحت پر فوائد:

ماہرین صحت کے مطابق جاوتری کڑوی ہوتی ہے جس کی وجہ سے خون کی صفائی اور دل کی بیماریوں میں معاون ثابت ہوتی ہے، خوا تین کے متعدد پیچیدہ مسائل کے حل کے لیے بے حد مفید ہے، جائفل جاوتری کا استعمال گلے میں خراش، کھانسی اور درد و دمے کا علاج بھی کرتی ہے پیاس کی شدت کو کم کرتی ہے، بچوں میں پیٹ کے کیڑے کی شکایت کو دور کرتی ہے۔

صرف یہی نہیں بلکہ جن لوگوں کو ہمیشہ جوڑوں میں درد رہتا ہے تو وہ جاوتری کا پیسٹ بنا کر جوڑوں پر لگائیں درد ختم ہو جا ئے گا جبکہ بڑے اور بچوں کی قوت مدافعت کے نظام کو بھی یہ مضبوط بناتی ہے۔

اس کے علاوہ اس کے استعمال سے آپکا نظام ہاضمہ بہت اچھا ہو جاتا ہے، یہ مثانے اور اس کے مکمل نظام کے انفیکشن کا خاتمہ کرتی ہے۔

جاوتری کے صحت پر نقصانات:

جاوتری ذہنی صحت کو بھی متاثر کرتی ہے، اس لیے اس مسالے کو ذہنی صحت کے لیے منفی قرار دیا جاتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ جاوتری کا ضرورت سے زیادہ استعمال صحت کیلئے نقصان دے ہو سکتا ہے جیسے کہ سانس کا پھولنا ،متلی، پیٹ درد اور دورے پڑنا وغیرہ وغیرہ۔

اگر ضرورت سے زیادہ استعمال کر لی جائے تو اس کے بہت برے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جیسے کہ متلی، پیٹ درد، سانس کا پھولنا اور دورے پڑنا۔

جاوتری میں کون کون سے پروٹین شامل ہیں:

ماہرین جڑی بوٹیوں کے مطابق جاوتری وٹامن اے، بی1، بی 2، کیلشیم ، میگنیشم، فاسفورس، میگنیز اور زنک جیسے کئی معدنیات سے لیس ہے، لیکن یاد رکھیں اس کا زیادہ استعمال اپ کے کھانے کو مزیدار بنانے کے بجائے زہریلا بنا سکتا ہے۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts