لاہور میں ہونے والے مینار پاکستان کے گریٹر اقبال پارک میں پیش آنے والے شرمناک واقعے کے بعد کراچی کی خواتین عورتوں، بچیوں کے تحفظ کا مطالبہ کرنے سڑکوں پر نکل آئیں۔
احتجاج کرنے والی خواتین میں معروف سماجی کارکن شیما کرمانی بھی موجود تھیں جنہوں نے میڈیا سے گفتگو میں عورت پر ہونے والے مظالم اور زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لیے آواز بلند کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب خواتین اس لیے جمع ہوئی ہیں کہ کئی ماہ سے ہم افسوس کے ساتھ دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان میں خواتین پر تشدد بڑھتا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عورتیں، بچیاں، بزرگ خواتین پر آئے روز زیادتی، مار پیٹ اور تشدد بڑھ رہا ہے ہماری جانوں کی حفاظت کون کرے گا۔
شیما کرمانی کا کہنا تھا کہ ہم جہاں کہیں بھی ہوں ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔انہوں نے لاہور واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان 400 آدمیوں میں سے کوئی ایک بھی ایسا مرد نہیں تھا کہ جو اُس لڑکی کو بچاتا اور لوگوں کو روکتا؟ انہوں نے پاکستان کے مرد حضرات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آخر پاکستان کے مردوں کو کیا ہوگیا ہے؟
ایک اور خاتون نے گفتگو میں کہا کہ نوجوان بھی آئے روز مختلف مقامات پر اپنی ٹک ٹاک پر ویڈیوز شوٹ کرتے ہیں تو کیا ہم خواتین بھی ان کے پاس جا کر ان کے ساتھ نازیبا سلوک کرتی ہیں۔
خواتین کی بڑی تعداد نے احتجاج میں حصہ لیا اور ان کے ہاتھوں میں پوسٹرز بھی تھے جس میں عورت کو حقوق فراہم کرنے سے متعلق نعرے لکھے تھے۔