گھروں میں کام کرتی ہوں اور اپنوں کی وجہ سے طلاق بھی ہوچکی ہے ۔۔ 6 سال کی عمر سے لوگوں کے گھروں کا کام کرنے والی لڑکی جس کی زندگی کی مشکالات نے سب کو افسردہ کر دیا

image

موجودہ معاشرے میں انسان کو مار سے نہیں بلکہ لفظوں سے درد اور اذیت دی جاتی ہے جس کی تکلیف کئی سالوں تک دل میں کانٹے بن کر چُھبتی محسوس ہوتی ہے۔

ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ غریب افراد کے پاس بھی دل موجود ہوتے ہیں لیکن بد قسمتی سے ان کے احساسات اور جذبات امیر گھرانوں کے مالکان کے سخت لفظوں کے باعث مجروح ہوتے ہیں۔

خاتون ملازمہ جو گھر گھر جا کر سخت گرمی میں صفائی ستھرائی، جھاڑو پونچھا، کھانا پکاتی اور کپڑے دھوتی ہے وہ یہ سب اپنے لیے نہیں بلکہ اپنے بچوں کا دو وقت کا پیٹ پالنے کے لیے کرتی ہے۔

آج ہم ایک ایسی خاتون کی کہانی سنانے جا رہے ہیں جنہوں نے گھر گھر جا کر کام کرنے کے باوجود لوگوں کے رویوں اور لفظوں کو برداشت کیا۔

خاتون کا نام فوزیہ ہے جنہوں نے ایک مشہور میزبان اسماء نبیل کے پروگرام میں شرکت کی تھی جو دراصل خواتین کے مسائل بھی مبنی ایک پروگرام تھا۔

فوزیہ نے کہا کہ اللہ نے سب انسانوں کو ایک جیسا بنایا ہے بس فرق یہ ہے کہ جن کے ہم کام کرتے ہیں وہ لوگ امیر ہیں اور ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں۔

فوزیہ کا کہنا تھا کہ ہم گھر گھر جا کر محنت کر کے پیسہ کمانے نکلتے ہیں تو ہمیں عزت بھی ملنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ٹھیک ہے آپ پیسہ دے رہے ہو ہم سے کام لے رہے ہو لیکن ساتھ میں ہماری کچھ عزت بھی ہونی چاہیے۔

فوزیہ نے تکلیف دہ لہجے میں اپنی کہانی بتاتے ہوئے کہا کہ بچے بھی بڑوں سے ہی سیکھتے ہیں، جب ہم کسی کے گھر کام کرتے ہیں اور گھر کے بچے ہمیں یہ کہہ دیں کہ آپ ماسی ہو تو یہ چیز ہمارے لیے بہت تکلیف دہ ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی نانی کے ساتھ گھر جا کر کام کیا کرتی تھیں۔ ہوسٹ کے ایک سوال کے جواب میں فوزیہ نے کہا کہ وہ لوگ میری نانی کو کہتے تھے کہ چھوٹی بچی سے کام کیوں کروا رہی ہو تو میری نانی کہتی تھیں کہ پھر اس کا پیٹ کون پالے گا؟ کیونکہ میں اتنا کام نہیں کر سکتی۔

فوزیہ نے بتایا کہ جب میں مجھے کام آتا گیا تو میری نانی نے مجھے ڈانٹنا بھی شروع کر دیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ گھر کے مالکان مجھے دیکھ کر کہنے لگے کہ ہم نے نوکر رکھی ہے جس پر انہیں بہت تکلیف ہوئی۔

مزید انہوں نے کیا کہا جانیے اس ویڈیو میں۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts