ڈپٹی کمشنر سے لے کر ایلیٹ فورس تک، سیالکوٹ میں ’عورت راج‘

image
پنجاب کا صنعتی شہر سیالکوٹ آلاتِ جراحی اور کھیلوں کے سامان کی تیاری کے لیے عالمی شہرت رکھتا ہے، تاہم اب یہ شہر ایک نئے تاریخی سنگ میل کے ساتھ پاکستان کی انتظامی تاریخ میں اپنا نام رقم کر رہا ہے۔

ملکی تاریخ میں پہلی بار سیالکوٹ ضلع کی انتظامیہ مکمل طور پر خواتین کے ہاتھوں میں ہے۔ ضلع کی ڈپٹی کمشنر سے لے کر چاروں تحصیلوں کی اسسٹنٹ کمشنرز اور ایلیٹ فورس کی کمان تک ہر اہم عہدہ خواتین کے پاس ہے۔ 

ڈپٹی کمشنر صبا علی اصغر

27  اپریل 2025 کو گریڈ 19 کی افسر صبا اصغر علی نے سیالکوٹ کی پہلی خاتون ڈپٹی کمشنر کے طور پر عہدہ سنبھالا۔ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس سے تعلق رکھنے والی صبا علی اصغر پیشے کے لحاظ سے آرکیٹیکٹ ہیں۔

انہوں نے سال 2008 میں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی) لاہور سے گریجویشن کی اور 2011 میں سی ایس ایس کے امتحان میں پورے پاکستان میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔

انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے بلاواٹنک سکول آف گورنمنٹ سے پبلک پالیسی میں ماسٹرز کی ڈگری بھی حاصل کر رکھی ہے جہاں انہیں فائنل ایئر تھیسس میں میرٹ کی بنیاد پر ڈسٹنکشن ملی۔

صبا اصغر علی اس سے قبل صوبائی اور وفاقی سطح پر مختلف انتظامی عہدوں پر خدمات انجام دے چکی ہیں جن میں چیف انوائرنمنٹ اینڈ کلائمیٹ چینج، پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ پنجاب (2022-2025) اور ڈپٹی کمشنر نارووال (جنوری 2022 سے جون 2022) شامل ہیں۔

انہوں نے سیالکوٹ میں اپنے تقرر کے بعد سے تعلیم، صحت، ماحولیاتی تحفظ، اور عوامی فلاح پر مبنی اقدامات کو ترجیح دی۔ ان کے شہریوں کی شمولیت پر مبنی طریقے کو مقامی کمیونٹی اور لوگوں نے بھرپور سراہا ہے۔

چاروں تحصیلوں میں خواتین اسسٹنٹ کمشنرز

سیالکوٹ کی چاروں تحصیلوں، تحصیل سیالکوٹ، تحصیل سمبڑیال، تحصیل پسرور، اور تحصیل ڈسکہ میں بھی خواتین اسسٹنٹ کمشنرز تعینات ہیں۔

انعم بابر، اسسٹنٹ کمشنر تحصیل سیالکوٹ

انعم بابر نے 2019 کے سی ایس ایس امتحان میں پاکستان بھر میں آٹھویں اور خیبرپختونخوا میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ یو ای ٹی لاہور سے ایوائرنمنٹل انجینئرنگ میں بیچلرز اور دو ایم فل ڈگریاں (انگلش اور انٹرنیشنل ریلیشنز) حاصل کرنے والی انعم بابر کا تعلق ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔

انعم بابر پیشے سے ٹیچر رہی ہیں اور اب اپنی انتظامی صلاحیتوں کو سیالکوٹ تحصیل میں بروئے کار لا رہی ہیں (فوٹو: اے سی سیالکوٹ پیج)

انعم بابر پیشے سے ٹیچر رہی ہیں اور اب اپنی انتظامی صلاحیتوں کو سیالکوٹ تحصیل میں بروئے کار لا رہی ہیں۔

غلام فاطمہ بندیال، اسسٹنٹ کمشنر سمبڑیال

اکتوبر 2024 میں سمبڑیال میں تعینات ہونے والی غلام فاطمہ نے عہدہ سنبھالتے ہی عوامی شکایات کے حل کے لیے ہر صبح 10 سے ساڑھے 11  بجے تک دفتر میں سماعت کا سلسلہ شروع کیا۔

سال 2019 کے پی ایم ایس امتحان میں 38 ویں پوزیشن حاصل کرنے والی غلام فاطمہ کا تعلق ضلع خوشاب کے علاقے بندیال سے ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف سرگودھا سے آئی ٹی میں ماسٹرز اور پنجاب کالج جوہر آباد سے آئی سی ایس کیا ہے۔ انہوں نے بی ایس سی کی ڈگری بھی اپنے علاقے سے حاصل کی۔

سدرہ ستار، اسسٹنٹ کمشنر پسرور

اپریل 2025 میں پسرور میں تعینات ہونے والی سدرہ ستار نے 2020-21 کے پی ایم ایس امتحان میں پنجاب میں آٹھویں پوزیشن حاصل کی۔ ایپلائیڈ مائیکرو بائیولوجی میں بی ایس (آنرز) کی ڈگری رکھنے والی سدرہ سیاسیات، بین الاقوامی تعلقات، اور نفسیات میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں۔

سعدیہ جعفر وہ اس سے قبل اسسٹنٹ کمشنر وہاڑی اور ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں (فوٹو: اے سی ڈسکہ پیج)

سعدیہ جعفر، اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ

حال ہی میں ڈسکہ میں تعینات ہونے والی سعدیہ جعفر ایک پی ایم ایس افسر ہیں جنہوں نے 2020-21 کے امتحان میں 37ویں پوزیشن حاصل کی۔ بورے والا سے تعلق رکھنے والی سعدیہ نے کامسیٹس لاہور سے بی ایس سائیکالوجی اور گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم فل انڈسٹریل اینڈ آرگنائزیشنل سائیکالوجی میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔

وہ اس سے قبل اسسٹنٹ کمشنر وہاڑی اور ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔ عوامی خدمت اور مقابلے کے امتحانات کی تیاری سے متعلق انہیں ’سب سے زیادہ فالو کی جانے والی پی ایم ایس افسر‘ کا خطاب بھی ملا ہے۔

شکیلہ ارشد ججہ، انچارج ایلیٹ فورس سیالکوٹ

سیالکوٹ کی ایلیٹ فورس کی انچارج شکیلہ ارشد ججہ بھی اس تاریخی تبدیلی کا اہم حصہ ہیں جو مقامی سطح پر کافی مقبول ہے۔ حالیہ محرم کے دوران ان خواتین عہدیداروں نے جلوسوں، مجالس، اور ٹریفک پولیس سمیت تمام تر انتظامی امور سنبھالے۔

مقامی صحافی عمر اکبر نے اس حوالے سے اردو نیوز کو بتایا کہ ’مون سون کے دوران پانی کی نکاسی اور حادثات سے نمٹنے کے لیے ان کی بروقت حکمت عملی نے ضلع میں صورتحال کو بہتر رکھا ہے۔‘

ان کے بقول ’حساس مواقع پر انتظامی معاملات سنبھالنا یقیناً ناقابل یقین تھا لیکن ان خواتین نے یہ کر دکھایا ہے جس کے چرچے مقامی سطح پر بھی ہو رہے ہیں۔‘

غلام فاطمہ کا تعلق ضلع خوشاب کے علاقے بندیال سے ہے (فوٹو: اے سی سمبڑیال پیج)

ان کے مطابق سیالکوٹ کی یہ خواتین افسران نہ صرف اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے باعث نمایاں ہیں بلکہ انہوں نے عوامی مسائل، خصوصاً خواتین سے متعلق معاملات کو ترجیح دی ہے۔

وہ اس حوالے سے مزید بتاتے ہیں کہ ’خواتین ہی خواتین کے مسائل کو بہتر سمجھ سکتی ہیں۔‘ 

’سیالکوٹ میں ویمن پولیس سٹیشن کی عدم موجودگی ایک دیرینہ مسئلہ رہا ہے لیکن اب ان خواتین افسروں کی تعیناتی سے خواتین کے مسائل کے حل میں آسانی متوقع ہے۔ ہمارے ہاں خواتین کے مسائل سامنے نہیں آتے تاہم اب یہ موقع ہاتھ آیا ہے جس سے بہتری کی امید ہے۔‘

سیالکوٹ میں انتظامی عہدوں کے علاوہ دیگر شہروں کی طرح خواتین کے لیے ایک الگ چیمبر آف کامرس بھی قائم ہے جس کی صدارت بھی ایک خاتون کر رہی ہیں۔ یہ چیمبر مقامی خواتین تاجروں کو بااختیار بنانے اور ان کی معاشی ترقی کے لیے کام کر رہا ہے۔

 


News Source   News Source Text

پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts