پاکستانی میڈیا میں گزشتہ دن سے شعیب اختر کا معامل گرم ہے، سرکاری ٹی وی پر جو کچھ ہوا، کس کی غلطی تھی اور کون قصور وار تھا۔ اس کے لیے پی ٹی وی نے ایک تحقیقاتی کمیٹی بنا دی ہے مگر کئی مشہور شخصیات نے اپنا فیصلہ سنا دیا اور شعیب اختر سے اظہار یکجہتی کیا۔
سابق قومی کرکٹر یونس خان اور محمد تنویر کی جانب سے بھی رد عمل سامنے آیا ہے، وسیم بادامی کے شو میں بات چیت کرتے ہوئے دونوں سینئیرز نے شیعب اختر کا دفاع کیا اور اپنےس ساتھ ہونے والے واقعات بھی بتائے۔
محمد یونس نے شو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں شعیب کی جگہ ہوتا تو شاید مجھ سے کچھ ہو جاتا۔ جبکہ یونس نے یہ بھی کہا کہ میں شعیب اختر کو سلام پیش کرتا ہوں۔
شو میں موجود سابق کرکٹر محمد تنویر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے کھیلنے والے کھلاڑیوں کی ایک عزت ہوتی ہے۔ کچھ لوگ سوشل میڈیا کی وجہ سے اپنے آپ کو بڑا سمجھتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ہم کسی کو کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، لیکن انہیں صرف ان کا ادارہ ہی جانتا ہے۔
محمد تنویر نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ ان کے ساتھ بھی ایک اینکر کی جانب سے بدسلوکی کی گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک نجی چینل پر میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا تھا۔
اینکر مجھ سے سوال کا جواب نہ ملنے پر ڈانس کرنے اور گانے کا مطالبہ کر رہا تھا اور یہ سب نہ کرنے پر مجھے جانے کو کہا۔ جس پر میں نے کہا کہ آپ نے تو نہیں بلایا مجھے۔
بریک کے وقت میں نے اس اینکر اور چینل انتظامیہ سے خوب لڑائی کی۔
یونس خان اور محمد تنویر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شعیب اختر نے مستعفی ہو کر بہترین کام کیا ہے۔