پاکستان کو افغانستان اور نیوزی لینڈ کیخلاف شاندار فتح دلوانے والے آصف علی کا ایک اور پیغام سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ اگر اس بار پاکستان ورلڈ کپ جیتا تو پوری ٹیم فتح میری بیٹی کے نام کرے گی۔ جارہانہ مزاج بلے باز نے کہا کہ ہر والدین کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ ہمارے بچے ایک اچھی زندگی گزاریں۔
اور میری بھی یہی خواہش تھی لیکن اللہ نے میری بیٹی کے نصیب میں جو لکھا تھا وہی ہوا اور اس پر میں خوش ہوں۔ بیٹی کی بیماری کو ایک مشکل مرحلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیٹی بیمار تھی لیکن میں نے اس دوران پی ایس ایل بھی کھیلا، پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے ٹور بھی کیے اور دیگر کرکٹ بھی کھیلی اور یہ سب اسی طرح ممکن ہو سکا کیونکہ مجھے میری بیوی اور بھائیوں کی مکمل سپورٹ تھی۔
لاڈلی اور پیاری بیٹی کی تکلیف کے بارے میں ہی مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 20 سے 25 ڈاکٹرز تبدیل کیے تاکہ بچی کو کہیں سے آرام تو آ جائے لیکن آرام آتا نہیں تھا جس کی وجہ سے بیٹی کی تکلیف دیکھی نہیں جاتی تھی تو میں اللہ پاک سے درخواست کرتا تھا کہ یا تو بیٹی کو صحت یابی عطا کر دے یا پھر اسے اپنے پاس بلا لے۔
یہاں یہ بھی واضح کرنا بہت ضروری ہے کیو نکہ آصف علی کی بیٹی کینسر کے مرض میں مبتلا تھی تو اس معصوم کو آرام نہیں آتا تھا جس کے باعث یہ راتوں کو سو نہیں پاتی تھی اور درد آصف علی سے دیکھا نہیں جاتا تھا۔ جب لاڈلی بیٹی کو کینسر ہوا تو یہ صرف 2 سال کی تھی۔
ساتھ ہی ساتھ یہ بھی واضح کیا کہ میں نے ٹیم سے درخواست کی تھی کہ اس بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جو جیت ہو گی وہ میری بیٹی کے نام کر دیجئے جس پر پوری ٹیم نے اتفاق کیا اور کہا انشاء اللہ ہمیں جو جیت ہو گی وہ ہم آپکی پیاری بیٹی کے ہی نام کریں گے۔