کرکٹ میں بہت سی چیزیں اب بھی ایسی موجود ہیں جن کے بارے میں کرکٹ شائقین کو معلوم نہیں۔ جیسا کہ کھلاڑیوں کی شرٹس کے پیچھے چھپے نمبرز جو ذہنوں میں سوال پیدا کرتے ہیں کہ آخر اُن ہندسوں کا مقصد اور مطلب ہوتا ہے؟ جن کے بارے میں بہت سے لوگوں کی معلوم نہیں ہوتا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایک ویڈیو جاری کی گئی جس میں قومی ٹیم کے کھلاڑی اپنی شرٹس کے پیچھے لگے نمبرز کی کہانی کے بارے میں بتاتے ہیں۔
ایک ویب سائٹ کے مطابق بڑے بولڈ فونٹس میں نمبرز رکھنے سے ٹیلی ویژن اورکمنٹیٹرز کا کام قدرے آسان ہو جاتا ہے، جس سے وہ فیلڈ میں کسی کھلاڑی کو درست طریقے سے پہچان سکتے ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی شرٹ کا نمبر 56 ہے جس کی کہانی کے بارے بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے میرے پاس شرٹ کے نمبر کی آپشن 33 تھی لیکن مجھے 56نمبر اچھا لگا تو میں نے وہ رکھ لیا۔
اسی طرح پاکستان کرکٹ ٹیم کے بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی نے اپنے نمبر کےسے متعلق کہانی کے بارے بتاتے ہوئے کہا کہ پہلے میری شرٹ کا نمبر 40 تھا مگر اس کے بعد میری خواہش تھی کہ میرا نمبر شاہد آفریدی کی شرٹ والا ہو تو اسی لیے بعد میں اپنی شرٹ کا نمبر 10 رکھ لیا کیونکہ شاہد آفریدی میرے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔
قومی ٹیم کے آل راؤنڈر شعیب ملک کی شرٹ کا نمبر 18 ہے جس کے بارے میں کہتے ہیں کہ جب میں انٹرنیشنل کرکٹ میں آیا تو تب سے مجھے یہی نمبر ملا تھا یہ نمبر میرے پاس شروعات سے ہی ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان نے اپنی شرٹ کے پیچھے درج نمبر کے بارے میں کہانی بتائی۔ ان کی شرٹ کا 16 ہے جس پر انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے کیریئر کی جو پہلی اننگز کھیلی تھی اس میں انہوں نے 16 رنز بنائے تھے۔ بعدازاں یہ نمبر میرے لیے خوش قسمتی کی علامت بن گیا۔