خود کو دنیا کی مضبوط ٹیم ماننے والا بھارت آج خود دنیا کی کمزور ترین ٹیم بن کر رہ گیا ہے ایک طرف تو پاکستان ایک کے بعد ایک فتح حاصل کرتا جا رہا ہے تو دوسری طرف بھارت ہر میچ ہارتا جا رہا ہے۔
جیساکہ پاکستان نے گزشتہ رات نیمیبیا کی ٹیم کو 45 رنز سے شکست دے کر فتح اپنے نام کی تھی۔ اس سے پہلے بھی کھیلے گئے میچز میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 5 وکٹوں سے اور روایتی حریف بھارت کو 10 وکٹوں سے ہرا کر ٹورنامنٹ میں فیورٹ ٹیم بن گئی ہے۔
ان چاروں میچز میں اوپننگ بلے بازوں نے ایک اچھا اسکور کھڑا کیا۔ اووپننگ بے بازوں میں کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کا نام شامل ہے۔ یہ دونوں کھلاڑی اس وقت ٹی ٹوئنٹی کی سب سےبڑی پارٹنر شپ بنانے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ اس کے علاوہ جارہانہ مجاز نئے بلے باز آصف علی نے بھی کوئی قصر نہیں چھوڑی۔
افغانستان اور نیوزی لینڈ کے میچز میں جب جب ٹیم مشکل میں پھنسی تو لمبے لمبے چھکے مار کر جیت پاکستان کی جھولی میں ڈال دی۔ اب بات کرتے ہیں کہ روایتی حریف کس طرح اس ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر سکتا ہے؟
سب سے پہلے تو اگر افغانستان نیوزی لینڈ کو ہراتا ہے اور وہ بھی بہت ہی تھوڑے رنز سے، پھر اب بھارت کا میچ ہوگا اسکاٹ لینڈ، نیمیبیا اور افغانستان سے، ان تینیوں ٹیموں کو بہت ہی برے طریقے سے ہرانا ہوگا یقیناََ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ جیسا پاکستان نے انڈیا کو 10 وکٹوں سے ہرایا ویسے ہی ہرانا ہوگا تو جی ہاں بلکل ویسے ہی تینوں میچ جیتنے ہوں گے۔
کیونکہ انڈیا کا رن ریٹ اس وقت منفی 1 عشاریہ 6 سے بھی نیچے جا چکا ہے۔ یہاں توجہ طلب بات یہ ہے کہ بھارت بھی پاکستان کے ساتھ گروپ بی میں ہی موجود ہے تو اس گروپ میں کوئی اور ٹیم جیسے افغانستان، نیوزی لینڈ وغیرہ بھی مسلسل اپنے تینوں میچ جیت سکتی ہیں اور اس طرح بھارت کا پتہ ورلڈ کپ سے کٹنے کے کافی چانس موجود ہیں۔
بہرحال اس کھیل کا نام کرکٹ ہے اس میں کچھ بھی ہو سکتا ہے کیونکہ یہ وہ کھیل ہے جس میں آخری گیند تک معلوم نہیں ہوتا کہ کیا ہوگا تو بلکل ویسے ہی اب یہ بات تو وقت بتائے گا کہ بھارت کا ٹکراؤ پاکستان سے سیمی فائنل میں ہوگا کہ نہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم گزشتہ رات نیمیبیا کو 45 رنز سے شکشست دے کر پہلے ہی گروپ بی میں سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر چکی ہے۔