کشمیری رہنما یاسین ملک کو دہلی کی عدالت نے عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔ یاسین ملک کو 19 مئی کے دن دہشت گردوں کی فنڈنگ کے الزام میں مجرام قرار دیا گیا تھا اور آج کا دن کورٹ کے فیصلے کے لئے مقرر کیا گیا تھا۔
بھارت کا الزام
یاسین ملک مقبوضہ کشمیر میں آزادی کے لئے جدوجہد کرتے رہے ہیں۔ اسی وجہ سے بھارت میں ان پر کئی بار مختلف الزامات لگائے گئے اور انھیں بار بار گرفتار کیا گیا۔ مارچ 2020 میں یاسین اور ان کے چھ ساتھیوں پر 25 جنوری 1990 کو راولپورہ، سری نگر میں بھارتی فضائیہ کے 40 اہلکاروں پر حملہ آوروں کی مدد کرنے اور دپشت گردوں کے لئے فنڈ اکھٹا کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ بھارت میڈیا کے مطابق یاسین ملک ان الزامات کو قبول کرچکے ہیں جبکہ یاسین ملک کے مطابق انھیں بھارت کی عدالت میں انصاف کی امید نہیں۔ اس لئے وہ کیس کی پیروی نہیں کررہے۔ یاسین ملک کی شادی 2009 میں مشعال سے ہوئی اور ان کی ایک بیٹی بھی ہے جو اپنے والد کے ساتھ بہت کم وقت گزار سکی ہے۔