ماما میں چھوٹا ہوں پر آپکو مزدوری نہیں کرنے دوں گا, خود کماؤں گا ۔۔ ہوٹل کی مالکن یہ عورت لنڈے کے کپڑے بیچ کر کس حال میں زندگی گزار رہی ہے؟

image

میرے بیٹے نے مجھے لنڈے کے کپڑے بیچتے دیکھا تو پڑھائی چھوڑ کر محنت مزدوری کرنے لگا ، یہ وہ الفاظ ہیں جو ایک پتھر سے پتھر دل آدمی کو رلا دیں ۔ کیونکہ آج ہم ایک ایسی ماں کی کہانی آپکو سنانے جا رہے ہیں جسے سننے کے بعد آپ خود کہیں گے ماں جیسی انمول ہستی نہیں کوئی اس دنیا میں۔

اس خاتون کا نام کنیز فاطمہ ہے اس وقت پنجاب کے ایک پوش علاقے میں لنڈے کے کپڑے فروخت کرتی ہے، سردی و گرمی دونوں موسموں میں بچوں کا روزگار کمانے گھر سے نکلتی ہے۔

کنیز کہتی ہیں کہ زندگی میں سب سے مشکل وقت اس دن آیا جب میں نے اپنے بچے کے اسکول کے آگے ریڑھی لگائی تو وہ مجھے دیکھ کر اسکول سے ہی بھاگ گیا۔

پریشانی کے عالم میں میں گھر گئی تو اسے وجہ پوچھی تو کہنے لگا کہ ماں بے شک میں چھوٹا ہوں اور ابھی پانچویں کلاس میں پڑھتا ہوں پر میرا ضمیر گوارا نہیں کرتا کہ آپ ایسے کام کرو۔

بس آج کے بعد آپ گھر بیٹھو اور ماں کماؤں گا، نہیں کرنی پڑھائی مجھے کیونکہ مجھے تیری عزت پیاری ہے ۔ چھوٹے سے بیٹے کی اس بات پر خوش بھی ہوئی اور رو بھی گئی کہ وقت نے ہمیں کہاں لا کھڑا کیا ہے۔

ورنہ ایک وقت تھا کہ میرے والد اور والدہ دونوں مل کر ہوٹل چلایا کرتے تھے، شروعات میں ہم غریب تھے مگر والدین تربیت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی یہی وجہ ہے کہ جب شوہر کا انتقال ہوا تو میں جوانی میں بیوہ ہو گئی، بھائی نے بہت کہا کہ تم ہمارے ساتھ رہو اب مگر میں نے ان سے کہا کہ اب اپنے بچوں کے سہارے زندگی گزاروں گی۔

مزید یہ کہ مجھے وہ وقت نہیں بھولتا جب میرا جونا شوہر دنیا سے چلا گیا اور آج تک اس نے مجھے باہر نہیں نکلنے دیا تھا، محنت مزدوری کی پر میرے ہر خواب پورے کیے۔ انہی سب باتوں نے میری ہمت بڑھائی پہلے چاٹ کی ریڑھی لگاتی تھی پر اب یہ لنڈے کے استعمال شدہ کپڑے فروخت کرتی ہوں اور تو اور میرے اب 2 بیٹے جوان ہیں جو کام کرتے ہیں۔

مجھ کو بھی یوں سڑکوں پر کام سے منع کرتے ہیں پر میں چاہتی ہوں کہ ان کا سہارا بنوں ، امیری ،غریبی سب دیکھی تو بس یہی بات سمجھ آئی کہ اس دنیا میں اپنا خون اپنا ہی ہوتا ہے۔ اس بات کرنے کی وجہ بھی یہ ہے کہ جب بچپن میں میرا بیٹا میری خاطر اپنے ننھے ہاتھوں سے پہلے دن ہی 300 روپے کما کر گھر لایا یہی نہیں آج تک مجھے کوئی تکلیف ہوتی ہے تو وہ چیخ اٹھتا ہے۔

اس کے علاوہ یہ باہمت اور محنت کو عزمت سمجھنے والی خاتون کہتی ہیں کہ مجھے زندگی میں بہت درد ملے جیسا کہ شوہر، 2 بھائی، والد اور والدہ چلے گئے تو مجھ آئی کہ دنیا میں کمانا کتنا مشکل ہے۔

آخر میں بس یہی کہنا چا ہوں گی کہ میرا مشکل حالات میں ساتھ صرف میرے ایک بھائی اور بیٹے وقار نے دیا جس پر میں اللہ پاک کی بہت شکرگزار ہوں۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts