نوکری لینے گیا تو مجھے گیٹ سے واپس بھیج دیا ۔۔ غریبی میں وسیم بادامی نے بس میں بیٹھ کر اللہ سے کیا دعا کی جو 4 سال بعد چینل نے خود نوکری پر رکھا؟

image

ہمارے اس معاشرے میں ہر جونا چاہتا ہے کہ وہ ٹی وی پر آئے دنیا اسے دیکھے تو بالکل ایسا ہی خواب پاکستان کے مایاناز صحافی وینکر وسیم بادامی نے بھی دیکھا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہم آ پکو یہاں ان کا ایک یادگار قصہ سنانے جا رہے ہیں جو اس وقت ہر جگہ گردش کر رہا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ پاکستان کے ایک بہت بڑے نیوز چینل میں، میں آڈیشن دینے گیا تو مجھے اس کے گیٹ سے ہی باہر بگھا دیا گیا تھا۔ یہی نہیں ایک شفٹ انچارج وہاں کے میرے پاس آئے گیٹ پر ہی اور کہا کہ کہ بولو میاں کیا کرنے آئے ہو، تو میں نے ان سے کہا جی کہ مجھے نیوز کاسٹر بننا ہے، ٹی وی پر آنے کا شوق ہے۔

بس پھر کیا تھا انہوں نے مجھے نیچے سے اوپر تک دیکھا اور کہا کہ بچے میرا 30 سال کا تجربہ ہے تم نہیں بن سکتے مگر جب میں نے اسرار کیا تو انہوں نے غصے میں مجھ سے جانے کو کہہ دیا مگر جب واپس گھر آتے ہوئے میں نے اللہ پاک سے کہا کہ یا اللہ میرے پاس صرف 5 سال ہیں۔ اس عرسے میں جی جان لگا دوں گا، باقی آپ ہیں میرے ساتھ۔

تو بس پھر کیا تھا 2 سال بعد ایک نجی ٹیو ی کی اسکرین پر بیٹھا ہوا تھا۔ اس بات پر ملک کی مشہور ادکار و میزبان شائستہ لودھی کہتی ہیں کہ میں بھی اس وقت اسی چینل پر ہوتی تھی تو جب نیوز کیلئے ان کا انٹرویو کیا جاتا تھا تو یہ ہمیشہ کہتے تھے کہ میں کیسے رعب دار لگوں، بڑا لگوں کیونکہ اس وقت جسامت ایسی تھی کہ بچہ معلوم ہوتا تھا۔

مزید یہ کہ شائستہ لودھی کی اس بات پر مسکراتے ہوئے وسیم نے کہا کہ تب سے ہی داڑھی رکھ لی، چشمہ پہننا شروع کر دیا۔ اس کے علاوہ مشہور و معروف اینکر وسیم بادامی کہتے ہیں کہ4 سال بعد اسی چینل سے مجھے نوکری کی کال بھی آئی جہاں سے مجھے نکالا گیا تھا۔

اور تو اور شروعات میں تو یہ کہتے ہیں کہ چینل والے مجھ سے نیوز پڑھواتے ہوئے ڈرتے تھے کہ کہیں پولیس آ کر پکڑ لے اور کہے کہ آپ بچے سے نوکری کروا رہے ہو۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts