جامنی رنگ کی شکر قندی اگر نہیں کھاتے تو آج ہی خرید لیں کیونکہ ۔۔ جامنی اور سفید شکر قندی میں کیا فرق ہے؟ ان میں چھپا انمول راز

image

شکر قندی ہر گھر کے افراد بہت شوق سے کھاتے ہیں۔ شکرقندی کو میٹھا آلو بھی کہا جاتا ہے جس کا ذائقہ بہت ہی عمدہ ہوتا ہے۔ آلو جیسی شکل اور اُس جیسی غذایت رکھنے والی شکر قندی پاکستان میں بہت عام پائی جاتی ہے، جسے نہ صرف بچے بلکہ بڑے بھی شوق سے کھانا پسند کرتے ہیں

شکر قندی قدرت کا ایک بہترین تحفہ ہے جس کا استعمال لوگ سردیوں میں زیادہ کرتے ہیں۔کم قیمت اور صحت کے لیے مفید ہونے کی وجہ سے شکر قندی اس موسم میں بہت زیادہ استعمال کی جاتی ہے۔ شکر قندی دنیا بھرمیں اگنے والی سوغات کا ایک حصہ ہے۔

آج آپ کو اس سوغات کے بھرپور فائدے بتائیں گے جس میں موذی بیماریوں کا بھی علاج چھپا ہے۔

جامنی شکر قندی سفید شکر قندی سے مختلف ہوتی ہے۔

سفید شکر قندی سے بینائی دور ہوتی ہے۔ جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ شکرقندی میں موجود بیٹا کیروٹین جسم میں جاکر وٹامن اے میں بدل جاتا ہے، یہ وٹامن بینائی کی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔

ہم جانتے ہیں کہ شکر قندی ایک اینٹی آکسیڈینٹ ہے یہی وجہ ہے کہ اس میں ایک ایسا ایکسیڈینٹ موجود ہے جسے اینتھوسیانن اینٹی آکسیڈینٹ کہا جاتا ہے اور وہ جامنی رنگ کی شکر قندی میں پایا جاتا ہے۔

اس سلسلے میں مزید معلومات اکھٹی کرنے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ جامنی رنگ کی شکر قندی کینسر کے مختلف علاج کے لیے بہترین ہے جیسا کہ چھاتی کا کینسر، آنتوں کا کینسر اور مسانے کا کینسر وغیرہ جو کہ خلیوں کی نشونما کو کم کرنے کے حوالے سے استعمال کیا گیا ہے۔

جامنی شکر کندی کیروٹین کا ایک اچھا ذریعہ ہیں لیکن یہ اینتھوسیانین پگمنٹس کا اور بھی زیادہ بہترین ذریعہ ہے جو اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتی ہیں۔ جامنی شکر قندی انسان کے مدافعتی نظام کو بڑھانے میں بھی مدد دیتی ہے۔

ایک اسٹڈی کے مطابق یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ جامنی رنگ کی شکر قندی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس صحت منداچھے بیکٹیریا کی افزائش ونشوونما کا کام سرانجام دیتے ہیں۔ بیکٹیریا کی یہ قسم آنتوں میں موجود رہتے ہوئے انھیں صحت مندرکھنے کے ساتھ بڑی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts