اپنے ساتھی کو اکیلا نہیں چھوڑا ۔۔ پنجرے میں قید طوطے کس طرح ایک دوسرے کی مدد کرتے ہوئے باہر نکلتے ہیں؟ ویڈیو میں خوبصورت پیغام جو دلوں کو چھو لے

image

انسانی معاشرے میں وفاداری کیلئے اکثر جانوروں کی مثال دی جاتی ہے جبکہ حال ہی میں سوشل میڈیا کی زینت بننے والی ایک ویڈیو میں دو طوطوں کی ایک دوسرے کی مدد کی ویڈیو نے صارفین کے دلوں کو چھولیا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو ننھے ننھے طوطے ایک پنجرے میں قید ہیں، کافی کوشش کے بعد ایک طوطا پنجرے سے نکلنے میں کامیاب ہوجاتا ہے اور تھوڑی سی پرواز کے بعد واپس آکر اپنے ساتھی کے باہر نکلنے کا انتظار کرتا ہے اور کافی جدوجہد کے بعد دوسرے ساتھی کے آزاد ہونے پر دونوں اکٹھے اڑ جاتے ہیں۔

پنجرے سے فرار کی اس خوبصورت ویڈیو میں ایک دوسرے کی مدد کے جذبے اور وفاداری کو دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین نے بھرپور خوشی کا اظہار کیا ہے اور طوطوں کی اس دوستی کو ایک خوبصورت مثال قرار دیا ہے۔یاد رہے کہ آج بھی معاشرے میں وفاداری نبھانے کے حوالے سے ہمیشہ جانور کی مثال دی جاتی ہے۔

ایک واقعہ ہے کہ ایک بوڑھا اور نوجوان شیر آپس میں دوست ہوتے ہیں، دونوں میں کسی بات پر ناراضگی ہوجاتی ہے تو ایک بار بوڑھے اور لاغر شیر کو کچھ جنگلی جانور پریشان کرتے ہیں اتنے میں نوجوان شیر آتا ہے اور دھاڑ کر جانوروں کو بھگادیتا ہے۔

بوڑھا شیر حیران ہوکر پوچھتا ہے کہ ہماری تو ناراضگی تھی پھر تم نے میری مدد کیوں کی تو نوجوان کہتا ہے کہ ہمارے اختلاف چاہے کتنے بھی ہوں لیکن کسی دوسرے کو مداخلت کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

دوسری طرف اگر ہم اپنے معاشرے کو دیکھیں تو ہر طرف نفسا نفسی اور کھینچا تانی کا ماحول ہے لیکن اگر ہم ان معصوم پرندوں کی طرح ایک دوسرے کی مدد کا جذبہ پیدا کریں۔

ٹانگیں کھینچے کے بجائے ایک دوسرے کا ہاتھ تھامنے کی کوشش کریں تو ہمارا معاشرے ضرور مسائل کی دلدل سے نکل کر ترقی کی طرف گامزن ہوسکتا ہے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts