قتل ایک بہت بڑا گناہ ہے جس کی معافی نہ تو دنیا میں ملتی ہے اور نہ ہی آخرت میں ملے گی۔ مجرم جب کسی گھر سے آدمی کو موت کی نیند سلا دیتا ہے تو اس کے اہلخانہ کی ایک ہی خواہش ہوتی ہے کہ اس قاتل کو اس کے منتقی انجام تک پہنچایا جائے۔
لیکن اس دنیا میں ایک ایسا باپ بھی موجود ہے جس نے بیٹے صلاح الدین کے قاتل کو سزا نہیں دلوائی بلکہ اسے رحم دل باپ نے اسے معاف کر دیا۔
یہ واقعہ امریکہ میں پیش آیا تھا جو آج سے کئی سال پرانا ہے مگر اس شخص نے بیٹے کو قاتل کو معاف کر کے دنیا کو اہم پیغام دیا تھا۔ چونکہ وہ باپ مسلمان تھا اور اس نے اللہ کے حکم اور نبی پاک ﷺ کی معاف کردینے کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے یہ مشکل ترین قدم اٹھایا۔
ڈاکٹر عبدالمنیم نامی مسلمان شخص کا تعلق تھائی لینڈ سے تھا جو امریکہ کی لیگز نگٹن کاؤنٹی کی عدالت میں موجود تھے جہاں قتل کا مقدمہ زیر سماعت چل رہا تھا۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عدالت نے امریکی سیاہ فام ٹرے ریلفورڈ کو 31 سال قید کی سزا سنائی مگر صلاح الدین کے والد عبدالمنیم جج کے فیصلہ سنانے کے بعد مجرم کے گئے اور اسے مختصر طور یہ الفاظ کہے کہ میں تمہیں اپنی بیٹے کے قتل کا الزام نہیں دیتا بلکہ شیطان نے تمہیں اس گناہ پر مجبور کیا۔
مجرم ٹرے ریلفورڈ سے مخاطب ہوکر مقتول بیٹے کے والد نے کہا کہ ان کا بیٹا بہت شرمیلا اور بہادر تھا لیکن اسلام میں معاف کرنا بہت بڑا صدقہ ہے اس لیے میں تمھیں معاف کرتا ہوں۔
یہ الفاظ جاری کرنے کے بعد ڈاکٹر عبدالمنیم اس مجرم کے گلے لگ گئے۔ مجرم نے جب یہ الفاظ سنے تو وہ بھی بہت رویا اور اس نے اپنا جرم قبول کرتے ہوئے عبدالمنیم سے معافی مانگی۔عدالت میں پیش آنے والے جذباتی مناظر وہاں سب کو رلا دیا تھا۔
یہ مناظر دیکھ کر کمرہ عدالت میں موجود دیگر افراد کی آنکھوں میں آنسو آگئے تھے، یہاں تک کہ خاتون جج بھی اپنے آنسوؤں پر قابو نہ رکھ سکیں۔