عرس، مزار نہ چادریں لیکن پھر بھی ۔۔ حضرت عثمان غنی ؓ کی قبر مسلمانوں کیلئے روشن مثال کیسے ؟

image

اسلام دنیا میں تیزی سے پھیلنے والا مذہب ہے، انبیاکرام اور صحابہ کی تعلیمات اور تبلیغ کی بدولت آج دنیا میں مسلمانوں کی تعداد ڈیڑھ ارب سے زیادہ ہوچکی ہے اور ایسا اچانک سے نہیں ہوا بلکہ دین کی تبلیغ اور ترویج کیلئے انبیا اور صحابہ نے اپنے اعمال سے بھی لوگوں کو درست راستے پر چلنا سکھایا۔

آج دنیا بھر میں مسلمانوں کیخلاف سازشیں اور منفی پروپیگنڈے عروج پر ہیں جبکہ حقیقت میں یہ سلسلہ 14 سو سال سے ہی جاری ہے کیونکہ اغیار کو اسلام کی ترویج کسی صورت قبول نہیں اسی لئے مغربی ممالک اسلام کیخلاف سازشوں میں مصروف رہتے ہیں۔

دین کی تبلیغ اور اسلام کی اقدار کو دنیا تک پہنچانے میں صحابہ کا کردار بھی انتہائی اہم رہا ہے اور نبی کریم ﷺ کے دنیا سے پردہ فرمانے کے بعد صحابہ کرام نے ہی دنیا کو اسلام کے روشن تشخص سے روشناس کروایا۔

ایسے ہی ایک جلیل القدر صحابی حضرت عثمان غنی ؓ تھے، 23ھ (644ء) میں حضرت عمر بن خطاب کی شہادت کے بعد آپ کو خلافت کی ذمہ داری سونپی گئی، ان کے عہد خلافت میں جمع قرآن مکمل ہوا، مسجد حرام اور مسجد نبوی کی توسیع ہوئی اور قفقاز، خراسان، کرمان، سیستان، افریقیہ اور قبرص فتح ہو کر سلطنت اسلامی میں شامل ہوئے۔ نیز انھوں نے اسلامی ممالک کے ساحلوں کو بازنطینیوں کے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے اولین مسلم بحری فوج بھی بنائی۔

حضرت عثمان غنی ؓ کا زمانہ خلافت بارہ سال کے عرصہ پر محیط ہے جس میں آخری کے چھ سالوں میں کچھ ناخوشگوار حادثات پیش آئے، جو بالآخر ان کی شہادت پر منتج ہوئے، سنہ 35 ھ، 18 ذی الحجہ، بروز جمعہ بیاسی سال کی عمر میں انھیں ان کے گھر میں قرآن کریم کی تلاوت کے دوران میں شہید کر دیا گیا اور مدینہ منورہ کے قبرستان جنت البقیع میں دفن ہوئے۔

حضرت عثمان غنی ؓ کی قبر آج بھی جنت البقیع میں موجود ہے جس پر نہ تو پختہ مزار بنایا گیا اور نہ ہی کوئی عرس وغیرہ ہوتا ہے بلکہ سادہ سی قبر مسلمانوں کیلئے سادگی کی ایک روشن مثال ہے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts