بھارت آئینی طور پر ایک سیکولر ریاست ہے جہاں ہر مذہب کے ماننے والوں کو اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کی مکمل آزادی ہے لیکن گزشتہ چند سالوں سے بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کیلئے عرصہ حیات تنگ ہوتا جارہا ہے تاہم اس کے باوجود ایسے ہندوؤں کی بھی کوئی کمی نہیں جو مسلمانوں کا پوری طرح ساتھ دیتے ہیں بلکہ اسلامی تعلیمات کا اعتراف بھی کرتے ہیں، ایک ہندو لڑکی نے ہندوؤں کی محفل میں کیسے مسلمانوں کے دل جیتے، آیئے آپ کو بتاتے ہیں۔
بھارت میں ہندو مت کے بعد اسلام کے پیرو کار دوسرے نمبر پر ہیں، 2022 کی مردم شماری کے مطابق انڈیا میں مسلمانوں کی آبادی 389 ملین سے زائد تھی۔بھارت کی مسلم آبادی انڈونیشیا اور پاکستان کے بعد دنیا کی تیسری سب سے بڑی مسلم آبادی ہے اور دنیا کی سب سے بڑی مسلم اقلیتی آبادی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے دور ہی میں بھارت میں اسلام کی تبلیغ ہوئی۔ جنوبی ہند کے بحری راستوں سے آئے عرب تاجرین کے ذریعہ بھارت میں اسلام کی تبلیغ شروع ہوئی۔ تابعی مالک بن دینار بھارت کی جنوبی ریاست کیرالا کے ساحلی علاقہ میں تشریف لائے اور وہاں کے علاقائی بادشاہ سے ملاقات کی، بعد میں اس بادشاہ نے اسلام قبول کر لیا۔
بر صغیر اور عرب کے درمیان تجارتی تعلقات بہت پرانے ہیں۔ بھارت میں اسلام سے قبل ہی عرب جنوبی ہند کے مالاباری علاقوں میں آتے تھے۔ ساتویں صدی عیسوی کے قریب مسلمان عرب آنے لگے۔ شیخ زین الدین مخدوم کی تحفۃ المجاہدین میں اس کے متعلق شواہد موجود ہیں ۔629ء میں تعمیر شدہ چیرامن مسجد، بھارت کی پہلی جامع مسجد ہے۔بھارت میں مالابار کی موپلا قوم نے سب سے پہلے اسلام قبول کیا۔ عربوں اور ماپلاؤں کے درمیاں بہترین تعلقات تھے۔
تقسیم سے پہلے کئی مسلمان حکمرانوں نے ہندوستان پر حکومت کی تاہم اس وقت بھارت میں ہندو توا کا اثر نمایاں ہے لیکن سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں ایک ہندو شاعرہ ہندوؤں کی محفل میں نعت پڑھ کر مسلمانوں کے دل جیت لئے۔