آئی ایم ایف کے مطالبے پر بجلی اور پٹرول کے بعد گیس بھی مہنگی کر دی گئی، گیس نرخوں میں ایک سو بارہ فیصد تک اضافہ کر دیا گیا ہے۔
گیس نرخوں کا اطلاق گھریلو، کمرشل، سی این جی سمیت تمام شعبوں پر ہو گا، پچاس کیوبک میٹر تک گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین اضافے سے مستثنیٰ ہوں گے۔
قیمتوں کا اطلاق رواں سال یکم جنوری سے چھ ماہ کے لیے ہو گا، حکومت کو تین سو دس ارب روپے کا ریونیو ملے گا، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سوئی گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔
یہ بھی پڑھیں:
وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پوری پر گیس کی قیمتوں میں 17سے 112 فیصد تک اضافہ کردیا ہے، گیس کی قیمتوں میں اضافہ گھریلو، کمرشل، پاور سیکٹر، کھاد، سیمنٹ انڈسٹری ‘برآمدی صنعتوں اور سی این جی سمیت تمام شعبوں کے لیے ہوگا۔
کیوبک میٹر گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے قیمت 300 روپے سے بڑھا کر 350 روپے ایم ایم بی ٹی یو کر دی گئی ، 200 کیوبک میٹر گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے قیمت میں 32 فیصد اضافہ ہوا، 200 کیو بک میٹر گیس استعمال پر گھریلو صارفین کے لیے قیمت 553 سے بڑھا کر 730 روپے ایم ایم بی ٹی یو کر دی گئی۔
تین سوکیوبک میٹر تک گیس استعمال کرنے والے صارفین کیلئے قیمت بڑھاکر 1250روپے فی یم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔