آج کی دنیا بے انتہا ترقی یافتہ ہے اور اگر کوئی شخص بیمار پڑ جائے تو وہ اپنا علاج قابل ڈاکٹروں سے کرواتا ہے پر افریقہ کا ایک گاؤں ایسا بھی ہے جہاں کے لوگ 3 سال کی ایک چھوٹی بچی کو اپنا مسیحا سمجھتے ہیں۔ جی ہاں آپ نے صحیح سنا ہے اس بچی کے پاس دور دراز سے لوگ آتے ہیں جنہیں ڈاکٹروں نے جواب دے دیا ہوتا۔
یا پھر بہت سے ایسے لوگ بھی آتے ہیں جنہیں کینسر، ذیابطیس جیسی خطرناک بیماریاں ہوتی ہیں۔ اس کا تعلق افریقی ملک تنزانیہ سے ہے اور یہاں کی عوام کا ماننا ہے کہ اگر یہ بچی اپنے ہاتھوں سے سر پر پانی ڈالی دے۔
اور سر پر ہاتھ پھیر دے تو تکلیف ختم ہو جاتی ہے۔ اس بچی کا نام یونیس ہے جس کی پیدائش 9 ماہ میں نہیں بلکہ 3 سال میں ہوئی اور تو اور اس نے صرف 7 ماہ کے اندر بولنا بھی شروع کر دیا تھا۔
پھر ایک دن اس کی ولدہ نے دیکھا کہ یہ معصوم بچی عبادت کر رہی ہے جس کے بعد
یہ عام سا دیکھنے والے پانی سے لوگ صحت یاب ہونے لگے۔ اس کے علاوہ والد نے یہ بھی کہا کہ جب یہ بچی پیدا ہونے والی تھی تو میں نے اوپر والے سے دعا کی کہ مجھے معجزاتی بچی عطا کرے۔ ان سب باتوں کے علاوہ والد یہ بھی بتایا جب یہ پیدا ہونے والی تھی تو میری والدہ، بہنیں پورا پورا دن دعائیں کرتے تھے۔