اکثر پرانا زمانے کے بارے میں جب کبھی بتاتا ہے تو ذہن میں وہی دور چل رہا ہوتا ہے، اسی طرح خانہ کعبہ بھی جو آج دکھائی دے رہا ہے، ماضی میں کچھ حد تک مختلف ہوتا تھا۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
خانہ کعبہ اور مکہ وہ واحد مقام کا ہے، دنیا کا جو کہ دن ہو یا رات، چھٹی کا دن ہو یا نہ ہو، خاص موقع ہو یا نہیں، غرض ہر دن دنیا بھر سے آئے مسلمانوں کی توجہ حاصل کر لیتا ہے۔
یہ ویڈیو بھی کچھ ایسا ہی بتا رہی ہے، جس میں آج سے 60 سال پہلے کے مکہ شہر کی جھلکیاں دکھائی گئی ہیں۔
پرانے زمانے کی بسوں پر قافلے دنیا بھر سے سعودی عرب میں داخل ہوا کرتے تھے، مکہ شہر میں نہ صرف سڑکوں پر حجوم ہوا کرتا بلکہ ٹریفک کے حوالے سے بھی خاص خیال رکھا جاتا تھا۔
چونکہ اب ہوائی جہازوں نے کافی حد تک صورتحال تبدیل کر دی ہے، لیکن ایک وقت تھا جب سڑکیں ہی سفر طے کرتی تھیں، اگر ایک سڑک بند ہوئی تو متبادل راستے کا پلان بھی حکومت وقت کو بنانا پڑتا تھا۔
یوں اس طرح اگر پاکستان سے حاجی بس کے ذریعے مکہ جاتے تو انہیں ایران، خلیجی ریاستوں، عراق سمیت کئی ممالک سے ہوکر جانا پڑتا۔
ویڈیو میں بھی دیکھا جا سکتا ہے اس وقت ٹیکنالوجی اس طرح قابل عمل نہیں تھی، جس کی بنا پر حاجی اور عمرہ زائرین بسوں، ٹرکوں اور ویگنوں کے ذریعے مکہ شہر میں داخل ہوتے۔
پھر ایک وقت ایسا بھی تھا جب موبائل فون ہر ایک کی پہنچ سے دور ہوتے تھے، تو مکہ میں ہی ایک جگہ مختص ہوتی تھی، جہاں دنیا بھر کے مسلمان اپنوں سے رابطہ کرتے تھے۔
جبکہ ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے حاجی اور عمرہ زائرین بسوں کی چھت پر سامان باندھ کر اور چھت پر ہی بیٹھ کر مکہ شہر پہنچتے تھے۔