خدارا بچوں کو اکیلا مت چھوڑا کریں ۔۔ رات کے وقت کمرے میں بچے کے ساتھ جنات نے کیا کیا؟ خفیہ کیمرے کی ویڈیو

image

سوشل میڈیا پر ایسی کئی معلومات ہیں، جو کہ سب کو حیران کر دیتی ہیں، کچھ تو ایسی ہوتی ہیں، جو کہ سب کی توجہ خوب سمیٹ لیتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو نے اس وقت سب کو حیران کیا، ویڈیو 2020 کی ہے تاہم صارفین دیکھ کر خوب متوجہ ہو رہے ہیں۔

اس ویڈیو میں ایک نومولود بچے کو دیکھا جا سکتا ہے جو کہ امریکی ریاست مشی گن کے ایک گھر میں موجود ہے۔

عام طور پر مغربی ممالک میں نومولود بچوں کو بھی الگ کمرے میں سلایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے ان کے ساتھ وہ کچھ ہوتا ہے، جو کہ سوچ کر بھی خوف آنے لگے۔

نومولود کو والدین کے کمرے میں سلایا اور اوپر سے لائٹ بھی بند کر دی، جس کے بعد بچے کے ساتھ وہ ہوا، جس کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔

نومولود اکثر رات کے اوقات ڈر جاتا تھا، رونے کی آواز کے بعد جب والدین بچے کے پاس آتے تو بچہ چپ ہو جاتا، والدین کو یہی لگتا، کہ شاید بچہ ہمیں ہی بلا رہا ہوتا ہوگا، یہ خیال ذہن و گمان میں نہ تھا کہ بچے کو کوئی مخلوق تنگ کر رہی تھی۔

چونکہ والدین نے نومولود بچے کے کمرے میں ایک سیکیورٹی کیمرہ بھی نصب کر رکھا تھا، جو اس وقت تو انہیں یاد نہ آیا، لیکن جب صبح بچے کے پاس گئے تو بچے کے چہرے پر کسی کے حملے کے نشانات واضح تھے۔

نومولود کے چہرے پر کسی نوکیلے ناخن سے حملہ کیا گیا تھا، جس سے چہرے پر سرخ لکیروں جیسے نشانات موجود تھے۔

اس سب میں والدین اس بات کا شکر ادا کرتے دکھائی دیے، کہ ان کے بچے کو کچھ نہ ہوا، کیونکہ عام طور پر جنات یا مخلوق نومولود بچوں کے ساتھ کچھ بھی کر سکتی ہے۔

ویڈیو کو سوشل میڈیا پر بے حد توجہ مل چکی ہے، جبکہ صارفین اس سب میں خوف اور دہشت کا بھی شکار ہو گئے ہیں۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts