معاشرے اور قوم کی ترقی کا دار و مدار تعلیم پر ہوتا ہے اور تعلیم یافتہ طبقہ بہتر معیار زندگی کے علاوہ معاشرے کی اصلاح اور تعمیر میں بھی کافی معاون ہوتا ہے اور جو قومیں تعلیم کو اہمیت دیتی ہیں وہ ترقی کی دوڑ بھی ہمیشہ آگے رہتی ہیں لیکن جو قومیں تعلیم کو نظر انداز کرتی ہیں تاریخ ان قوموں کو فراموش کردیتی ہے۔
تعلیم زندگی کے ہر شعبے میں اہم ہوتی ہے اور صنفی مساوات میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ایک تعلیم یافتہ معاشرے میں کسی بھی انسان کو کمتر نہیں سمجھا جاتا، مرد اور عورت دونوں کے ساتھ یکساں سلوک کیا جاتا ہے۔
خواتین سمیت سب کو یکساں مواقع فراہم کیے جاتے ہیں جبکہ ایک ناخواندہ اور جاہل معاشرے میں ایسا کوئی تصور نہیں ہوتا اور خواتین کو ان کے بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا جاتا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک تصویر تیزی سے وائرل ہورہی ہے، اس تصویر میں موجود شخص کا نام ناتھن الیگزنڈر بتایا جاتا ہے، جو مور ہاؤس کالج (اٹلانٹا) میں ریاضی کا استاد ہے اور اس نے ایک 26 سالہ طالب علم کی بیٹی کو اپنے بانہوں میں پکڑا ہوا ہے۔
ایک صبح اس کا ایک طالب علم اس کی منت کرتا ہے کہ وہ کورس سے غیر حاضر رہے گا کیونکہ اسے اپنی پانچ ماہ کی بچی کو سنبھالنے کے لئے کوئی نہیں ملا ہے۔
ناتھن نے اپنے طالب علم کو جواب دیا، "اگر یہ مسئلہ ہے تو، اسے کلاس میں لے آئے۔ جب تک وہ پڑھاتا رہا تب تک وہ اپنے طالب علم کی بچی کو گود میں سنبھالے ہوئے تھے۔