اللہ کا گھر زندگی میں ایک مرتبہ دیکھنے کی خواہش ہر ملسمان کی ہوتی ہے اور ہر کوئی چاہتا ہے کہ ایک مرتبہ اپنی آنکھوں سے مدینے کی گلیوں میں گھومے، کعبہ کو آنکھ بھر کر دیکھے اور مسجدِ نبوی ﷺ کے صحن میں بیٹھ کر خُدا سے باتیں کرے، اس سے زندگی کا ہر گلا کرلیں۔ یہ حقیقت ہے کہ جب انسان کی یہ خواہش پوری ہو جاتی ہے وہ اللہ سے زیادہ قریب ہو جاتا ہے۔
پاکستان کے شہر ملتان سے ایک فیملی عمرے کے لیے تو گئی لیکن واپس زندگی کے ساتھ نہ لوٹ سکی۔ 20 سالہ بیٹی اپنے والدین کے ساتھ مدینے کی گلیوں میں گھومنے کی باتیں کر رہی تھی اچانک ان کی روح پرواز کرگئی اور تینوں ایک ساتھ اللہ کو پیارے ہوگئے۔
ان کی اچانک موت پر ساتھ موجود لوگوں نے مغفرت کی دعا کی اور جنازے کے وقت کی ویڈیوز بھی شیئر کی گئیں۔ اگر کسی غیر مُلکی کی میت مسجدِ نبوی یا کعبہ میں ہو جائے تو ان کا جنازہ پڑھا دیا جاتا ہے لیکن تدفین اس وقت تک وہاں نہیں کی جاتی جب تک مکمل دستاویزی تحقیقات نہ ہو جائیں۔
واضح رہے اس سے قبل گذشتہ سال پاکستان سے ایک خاتون جو حج کی ادائیگی کے لیے گئیں تھیں ان کا انتقال ہوگیا تھا جن کی میت کو 2 روز میں ہی وطن بھیج دیا گیا تھا۔