لاہور قلندرز بھی کافی اچھا کھیل رہی ہے مگر ہمیں ۔۔ شاہد آفریدی کی بیٹیاں پی ایس ایل کی کون سی ٹیم کو سپورٹ کر رہی ہیں؟ انٹرویو وائرل

image

بوم بوم آفریدی ویسے تو سب کی توجہ بخوبی حاصل کر لیتے ہیں، لیکن ان کی بیٹیاں بھی پاکستانیوں کی توجہ خوب سمیٹ رہی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

سماء نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں ویسے تو شاہد آفریدی نے دلچسپ باتیں بھی بتائیں اور بیٹیوں کے ساتھ ان کے رشتے کے بارے میں بھی بات کی۔

جبکہ ان سب میں بیٹیاں اور والد کے درمیان موجود پیار اور محبت خوب جھلک رہی تھی، ساتھ ہی والد بیٹیوں سے شفقت اور محبت سے پیش آتے ہیں۔

اس انٹرویو میں انشیٰ، اقصیٰ سمیت دیگر بیٹیوں نے اظہار خیال کیا، دلچسپ بات یہ بھی تھی کہ بیٹیوں نے پی ایس ایل سے متعلق بھی دلچسپ رائے کا اظہار کیا۔

شاہد آفریدی کی بیٹیاں بھی پی ایس ایل میچز خوب شوق سے دیکھتی ہیں، لیکن اس سب میں والد کی ٹیم جب سامنے آئے تو پھر بات کچھ اور ہی ہوتی ہے۔

انشاء آفریدی کہتی ہیں کہ میں پرسنلی کرکٹ لور نہیں ہوں مگر بہنیں کافی حد تک پسند کرتی ہیں۔ اسی دوران شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ اقصیٰ کرکٹ کو بے حد پسند کرتی ہے۔

خاص طور پر پاکستان کے میچز سے زیادہ پی ایس ایل کے میچز کو زیادہ انجوائے کرتے ہیں، ایک بیٹی کا کہنا تھا کہ میں مجھے کوئٹہ گلیڈئیٹرز پسند ہے، جبکہ چھوٹی بیٹی کو کراچی کنگز بے حد پسند ہے۔

جبکہ اقصیٰ کو پلے آف ٹیم میں پشاور زلمی نے بہترین پرفامنس دی، جبکہ لاہور نے بھی کافی اچھی پرفامنس دی ہے۔

لیکن اس سب میں اقصیٰ کا کہنا تھا کہ جب بابا کی ٹیم کوالیفائی نہیں کرتی تو ہماری ٹیمیں بدل جاتی ہیں۔ یہاں تک کہ بابا سے یہ بھی کہا کہ ایک ہی فرنچائز رہ گئی ہے، اس سے بھی کھیل لیں۔ لیکن پریشانی اس وقت ہوتی ہے جب والد کی ٹیم بھی ہار جائے تو پھر کسے سپورٹ کریں۔

واضح رہے یہ انٹرویو گزشتہ سال ہے، عید کے موقع پر لیا گیا تھا۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.