میں نے باباکو کھو دیا پر اب بھائی کو مرتے ہوئے نہیں دیکھ سکتی ۔۔ دیکھیں کنواری بہن نے شادی شدہ بھائی کی جان بچانے کے لیے اپنا گردہ دے کر کیسے بڑی قربانی دی؟ ویڈیو

image

ہماری اس دنیا میں کچھ بھائی بہنوں کا حق کھا جاتے ہیں مگر یہ بہنیں ہی ہیں جو بھائیوں کوزندگی دیتی ہیں۔ جی ہاں آپ نے صحیح سنا ہے آج ہم آپ کے سامنے ایک چھوٹی بہن کا کارنامہ لے کر آپ کے سامنے پیش ہوئے ہیں۔

جس نے سب کی آنکھیں نم کر دی ہیں۔ ہوا کچھ یوں کہ بھائی کی طبعیت 2 سال پہلے ڈینگی مچھر کے کاٹنے کی وجہ سے خراب ہو۔

پھر آہستہ آہستہ دونوں گردے فیل ہو گئے۔ ایسے میں ڈاکٹر کے مطابق اب آخری حل یہ تھا کہ کوئی اپنا یا پھر غیر انہیں گردہ عطیا کرے۔ تو سب سے پہلے بوڑھی ماں نے ہاں کی کہ بیٹے کو بچانے کیلئے یہ قربانی میں دونگی پر عمر رسیدہ ہو نے کی وجہ سے انہیں گردہ نہیں دینے دیا گیا، باقی سب گھر والے گردہ دے نہیں سکتے تھے کیونکہ ان کا گردہ میچ نہیں ہو رہا تھا۔

ان حالات میں جب بھائی کو موت کے منہ میں جاتے دیکھا تو چھوٹی بہن جیسمن فوراََ ڈاکٹر کے پاس خود بھاگی اور اپنا چیک اپ کروایا تو ڈاکٹرز بھی حیران ہو گئے کہ پہلی مرتبہ میں ہی گردہ میچ ہو گیا۔ اس کے بعد اسپتال سے ہی جیسمن کے بھائی کو خوشخبری کا فون کیا گیا کہ اب آپ دوبارہ سے خوشحال زندگی جی سکتے ہیں، آپکو بہن کو گردہ لگے گا۔

یہ سن کر بھائی اپنے دفتر جاتے ہوئے سڑک پر ہی رونے لگے، پھر سوچا کہ بہن کنواری اور چھوٹی ہے، میرے لیے وہ اپنی زندگی خراب نہ کرے۔ مگر صنفِ نازک کہلانے والی اس لڑکی نے کہہ دیا کہ میں نے اپنے بابا کو بھی کھو دیا ہے تو اب بھائی کو جانے نہیں دونگی۔اور اب دیکھیے ہم دونوں ہنسی خوشی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

جسمین کہتی ہیں کہ انہوں نے پہلے سے ہی ذہن بنایا ہوا تھا کہ خاندان میں یہ مسئلہ ہے تو جببھی کسی کو ضرورت پڑی تو وہ یہ کام ضرور کریں گی، پھر یہ تو میرا اپنا بھائی ہے اور ڈاکٹر نے 2016 میں ہی کہہ دیا تھا کہ آئندہ 2 سالوں میں ڈائیلائسس یا پھر دوسرے گردہ لگانے کی نوبت آ سکتی ہے۔

یاد رہے کہ ان دونوں بہن بھائی کہتے ہیں کہ ہم ہمیشہ گھر میں بہت لڑتے ہیں اور تو اور کئی مرتبہ تو یہ میری چھوٹی بہن تو مجھ سے مہینے مہینے بات نہیں کرتی ناراض رہتی ہے۔ پر ایسا نہیں کہ اس نے مجھے گردہ دیا ہے تو اب میرا اس سے پیار بڑھ گیا ہے کیونکہ یہ گھر میں سب سے چھوٹی اور سب کی لاڈلی ہے۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts