ماما آپ مجھے کیوں اکیلا چھوڑگئیں، مجھے بھی اپنے ساتھ لے جائیں۔ یہ دکھ بھرے الفاظ ہیں ایک معصوم بچے کے جس کی والدہ کا انتقال ایک سڑک حادثے میں ہوا۔
یہی وجہ ہے کہ ویسے تو ماں مرتی نہیں، مگر اس کا دنیا سے ظاہری طور پر جانا لاڈلے بچوں کو کہیں کا نہیں چھوڑتا۔ جیسا کہ یہ معصوم بچہ والد کے ہوتے ہوئے بھی سڑکوں پر پریشان بیٹھا رہتا ہے۔
اس بچے کا نام کیون ہے جس کی عمر 6 سال ہے، اس کا تعلق امریکی ریاست واشنگٹن سے ہے۔ کیون کی والدہ کیا گئی اس کی زندگی تو بے رنگ ہو گئی، سڑکوں میں پھرتا بھرتا یتیم خانے تک پہنچ گیا۔ مگر تقدیر نے وہاں بھی اس کے ساتھ کچھ اچھا نہ کیا ،وہاں بھی دیگر بچے اسے چڑائیں اور کہیں کہ تم ہمیشہ چپ چپ رہتے اور روتے ہو۔
ایسا نہ کرو، بس یہ بات مان لو کہ تمہاری والدہ نہیں رہیں اور اگر ایسا ہی کرو گے تو کوئی تمہیں اپنی اولاد کے طور پر اپنائے گا نہیں۔ یہ سننے کے اگلے دن انہیں یتیم خانے والے سیر و تفریح کیلئے باہر لے گئے مگر وہ چند منٹ بعد خود ہی چلتا چلتا نزدیک موجود ایک قبرستان میں چلا گیا جہاں اس کی والدہ دفن تھی۔
تو ان کی قبر پر سر رکھ کر رو تا رہا ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہا کہ آپ مجھے اپنے ساتھ کیوں نہیں لے گئیں، دنیا میں مجھے کوئی پسند نہیں کرتا اور میں آپ نے معافی بھی مانگتا ہوں کہ آپ سے وعدہ کیا تھا کہ روز ملنے آؤں گا پر نہیں مل سکا کیونکہ یتیم خانے والے زیادہ باہر نہیں نکلنے دیتے۔اتنے میں ایک خاتون جس کا نام سوزین تھا۔
بچے کے کندھے پر ہاتھ رکھا، تسلی دیتے ہوئے کہا کہ نہ رو، بس پھر اسے اپنا مسیحا سمجھ کر کیون خاتون سے باتیں کرنے لگا جو اسے ایک پارک میں جھولے دلانے لے گئی، ساتھ میں یہ بھی بتایا کہ میں تو یہاں اپنے معصوم بیٹے کی قبر پر آئی تھی پھر یتیم خانے ہی چھوڑ دیا۔پھر اچانک سے قدرت کی طرف سے معجزہ ہوا۔
اور سوزین اور اس کے شوہر کو مسلسل 3 دن تک ایک ہی خواب آتا، جس میں ان کا مرحوم بیٹا ان سے ملتا اور بس واشنگٹن میں ایک پتا بتاتا، پہلے تو ماں باپ حیران ہوئے کہ آخروجہ کیا ہے؟ پر پھر وہ اس پتے پر گئے تو دیکھا کہ یتیم خانے میں کیون اکیلا اداس بیٹھا ، یہ دیکھنے کے بعد میاں بیوی نے ایک دوسرے کو دیکھا اور دل ہی دل میں سوچ لیا کہ انہیں کیا کرنا۔
اب انہوں نے کیون کو گود لے لیا، گھر لاتے ہی وہ تمام سہولیات، پیار،محبت اور شفقت فراہم کی جس کا وہ حقدار تھا۔ خوشی میں کیون نے کہا کہ والدہ کی قبر پر کھڑے ہو کر دعا مانگی تھی ماما مجھے اپنے پاس بلا لیں دیکھیں، آپ جیسے ماما اور پاپا مل گئے۔