میکس الیگزینڈر نے ۴ سال کی عمر میں طے کیا کہ اسے ڈریس ڈیزائنر بننا ہے۔ اپنے والدین سے اس خواہش کا اظہار کرنے کے بعد انہوں نے سلائی کی کلاسیں لینا بھی شروع کردیں۔
ابتدائی طور پر میکس کے والدین پریشان تھے کیونکہ انہوں نے کبھی اس کو ایسے کسی کام میں حصہ لیتے نہیں دیکھا تھا۔ جب میکس کے والدین نے اس سے یہ سوال کیا تو اس نے جواب میں کہا کہ آپ نے اس لئے مجھے کچھ بناتے نہیں دیکھا کیونکہ میرے پاس مینیکوئن نہیں۔
پھر انہوں نے اس کو اس کے شوق کو پورا کرنے میں مدد کی۔ ابتدا میں میکس کے والدین نے اسے گتے کی مدد سے ایک مینیکوئن بنا کر دیا۔ جس پر میکس نے اپنا پہلا ڈریس ڈیزائن کی اور پھتے پیسے جمع کر کے ایک سلائی مشین خریدی۔ اس نے یہ مشین ایک ایسے اسٹور سے خریدی جو ہر ہفتے کو مفت سلائی کی کلاسیں دیتا تھا۔
اب میکس کا ایک ڈریس ۱۲۰۰ ڈالر میں فروخت ہوتا ہے اور ان پیسوں سے وہ دوسرے ڈریس کے لئے سامان خریدتا ہے۔ میکس ایک ہفتے میں ایک ہی ڈریس ڈیزائن کرتا ہے۔ میکس اب ۷ سال کے ہونے والے ہیں اور انستاگرام پران کے ہزاروں کی تعداد میں فالوور ہیں۔
میکس ۲۰۲۲ میں اپنا پہلا فیشن شو کرچکے ہیں۔ ان کو سیلیبریٹیز کی طرف سے ان کے لئے ڈریس ڈیزائن کرنے کے لئے فرمائشیں بھی آتی ہیں۔ وہ اپنے دوسرے فیشن شو کی تیاری کررہے ہیں ۔ میکس کے اسیسٹینٹ ہیں ان کے چھوٹے بھائی اور وہ اپنی والدہ سے بھی مدد لیتے ہیں جو ان کی مینیجر بھی ہیں۔
میکس کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ یہ فیصلہ میکس پر چھوڑ دیتی ہیں کہ وہ کس کے لئے ڈریس ڈیزائن کرے۔ کبھی کبھی وہ کسی سیلیبریٹی کے بجائے اپنے کسی دوست کی سالگرہ کا ڈریس بنانے کو ترجیح دیتا ہے اور وہ اس معاملے میں کبھی درمیان میں نہیں آتی۔
میکس کے مداح ان کا یہ شوق دیکھ کر اکثر ان کو گفٹس میں ڈریس ڈیزائینگ کا سامان یا مشین وغیرہ بھی بھیجتے ہیں جو ان کے حوصلے کو بڑھاتا ہے۔ میکس کی کہانی نے دنیا بھر میں بہت سے لوگون کو متاثر کیا۔ انسان جب کسی کام کے لئے محنت کرتا ہے تو اسے اس کا پھل ضرور ملتا ہے۔