ملک کی خاطر سب سے سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہوں: عمران خان

image

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ’سیاست دان کسی سے کُٹی نہیں کرتا لیکن جو لوگ ملک کا پیسہ چوری کرتے ہیں، میں ان کے ساتھ کیسے بات کر سکتا ہوں۔‘

سنیچر کو لاہور سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’’میں سب سے بات کرنے کو تیار ہوں۔ سب سے سمجھوتہ کرنے کو تیار ہوں۔ میں اپنے اوپر ہونے والے حملے کے ذمہ داروں کو ملک کی خاطر معاف کرنے کو تیار ہوں۔‘

عمران خان نے الیکشن مہم کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اگلے ہفتے اپنا پہلا جلسہ کر رہا ہوں اور اپنی الیکشن مہم کا آغاز کر رہا ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’میں جلد ٹکٹ تقسیم کر دوں گا۔ اب میں خود ٹکٹ تقسیم کروں گا۔ میں لوگوں کو انٹرویوز کے لیے لوگوں کو بلاؤں گا اور دو ہفتے میں یہ عمل مکمل ہو جائے گا۔‘

’جو پارٹی ڈسپلن توڑے گا میں اسے فوراً پارٹی سے نکال دوں گا۔ میں کسی قسم کی سفارش نہیں سنوں گا۔‘

’پی ڈی ایم اور ان کے ہینڈلرز دونوں الیکشن نہیں کروانا چاہتے تھے۔‘

تحریک انصاف کے سربراہ نے مزید کہا کہ ’میں بار بار طوطے کی طرح کہتا رہا کہ الیکشن کروائے بغیر ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا۔‘

’ٓآئین میں لکھا ہے کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد 90 دن میں الیکشن کرانے ہیں لیکن انہوں نے تاریخ نہیں دی۔بالآخر سپریم کورٹ نے اس پر فیصلہ دیا اور ملک کو الیکشن کی طرف لگایا۔‘

’میں اپنے ملک کی تاریخ میں اتنی سختی نہیں دیکھی جو ان لوگوں نے ہماری پارٹی کے کارکنوں کے ساتھ کی۔‘

انہوں نے کہا  ’آج جو پاکستان کے حالات ہیں، دشمن بھی ملک کے ساتھ وہ نہ کرے جو کچھ ان ساری جماعتوں نے کیا ہے۔ انہوں نے دو دفعہ ہمارے خلاف مہنگائی مارچ کیا تھا۔ آج انہوں نے پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی کر دی ہے۔‘

’ملک کو دلدل سے نکالنا ہے تو پہلے وہ حکومت بنائیں جس کے ساتھ عوام کھڑے ہوں۔ میں امید رکھ رہا تھا کہ بجائے 60 فی صد پاکستان میں الیکشن کی بجائے یہ عام انتخابات کروا دیں گے۔‘

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’ملک کی معیشت کی سنبھالنے کے لیے قرض لینے کا مطلب ہے کہ آپ کینسر کا علاج ڈسپرین سے کر رہے ہیں۔ کینسر کا علاج یہ ہے کہ اسے کاٹیں۔ ہمیں وہ ادارے اور گورنمنٹ کارپوریشنیں ختم کرنا ہوں گی جو ہمارے ملک پر بوجھ ہیں۔‘

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.