متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کے لیے اہم خبر ہے کہ اماراتی حکومت نے 18 سال سے کم عمر پاکستانیوں کے ویزوں کے حصول کے حوالے سے قانون پر سختی سے عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں متحدہ عرب امارات کے کراچی میں تعینات قونصل جنرل عتیق بخیت الرومیتی کاکہنا ہے کہ ’ودیمہ‘ نامی قانون کے تحت امارات میں ورک ویزا رکھنے والے پاکستانیوں کی بڑی تعداد بچوں کے حقوق کے حوالے سے قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
عتیق بخیت الرومیتی کے مطابق ان قوانین میں خاص طور پر بچوں کے تعلیم کے حق پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد اپنے بچوں کو گھروں پر رکھ کر زیور تعلیم سے محروم کر رہی ہے۔
امارات کے قونصل جنرل کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت نے گزشتہ دنوں اہم اجلاس میں اس سلسلے میں سخت فیصلے کیے ہیں، اب متحدہ عرب امارات میں مقیم خاندانوں کے بچوں کے حقوق کے حوالے سے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہوگا۔
قونصل جنرل یو اے ای نے بتایا کہ بچوں کو تعلیم دلانے بہت ضروری ہے۔ قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے مزید بتایا کہ یو اے ای کے ’ودیمہ‘ قوانین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، پاکستانی والدین اپنے بچوں کے حقوق کا خاص خیال رکھیں اور انہیں تعلیم ضرور دلوائیں۔
بخیت عتیق الرومیتی نے مزید کہا کہ والدین بچوں کی تعلیم، صحت، آزادی سمیت دیگر حقوق کا خیال رکھیں۔انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں 16 سے 17 لاکھ پاکستانی موجود ہیں۔ ودیمہ کا قانون ورک یا رہائشی ویزا رکھنے والے پاکستانیوں کے لیے ہے۔
قانون کی خلاف ورزی کرنے والے پاکستانیوں کو امارات سے بے دخل کیا جاسکتا ہے جبکہ نئے ویزوں کے حوالے سے سختی کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آئندہ ایسے پاکستانیوں کو ویزے دیے جائیں گے جو ودیمہ کے قانون پر مکمل عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کروائیں گے۔
بخیت عتیق الرومیتی نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کے وزٹ ویزے کے امیدوار پاکستانی شہریوں کےلیے ایسی کوئی پابندی نہیں، یو اے ای حکومت تفریحی ویزا والے پاکستانیوں کو خوش آمدید کہے گی۔