“ہمارے علاقے میں مسجد نہیں تھی۔ نکاح کے لئے ہمیں مسجد جانا تھا اور جب وہ آس پاس نہیں ملی تو ہم نے مندر میں جا کر ہی شادی کی تاکہ لوگوں کو ہماری ضروریات کا احساس ہو“
یہ کہنا ایک ایسے مسلمان جوڑے کا ہے جن کا تعلق بھارت کی ریاست شملہ سے ہے۔ انڈیا میں مسلمان دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ مسجد مسلمانوں کی اہم ضرورت ہے جہاں وہ نماز ادا کرتے ہیں اور دیگر اجتماعات کے لئے اکھٹا ہوتے ہیں۔ یعنی مسجد مسلمانوں کی یکجہتی کا ذریعہ ہے۔ البتہ رام پور میں جب مسلمان لڑکا لڑکی کو نکاح کے لئے مسجد نہیں ملی تو انھوں نے سبق سکھانے کے لئے مندر کا ہی انتخاب کیا۔
شادی اسلامی رسومات کے مطابق مندر میں کی
دلہن کے والد کا کہنا ہے کہ ہم نے کسی سے ڈر کر نہیں بلکہ پوری دھوم دھام کے ساتھ اپنے بچوں کی شادی کی ہے۔ مندر کے اندر ہی ان کی بیٹی کی بارات آئی اور تمام اسلامی رسم و رواج کے ساتھ شادی کی تقریب منعقد ہوئی۔