ہزاروں لوگوں کو کلمہ پڑھایا اور ۔۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی زندگی کے 10 اہم حقائق

image

معروف اسلامی مبلغ اور اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک تقابل مذاہب پر لیکچرز اور مباحثوں کی وجہ سے مشہور ہیں، آیئے ان کے تعلیمی پس منظر، اسلامی تبلیغ اور تعلیم کے میدان میں شراکت اور دیگر مذاہب کے بارے میں بیانات اور ڈاکٹر ذاکر نائیک کی زندگی کے بارے میں دس دلچسپ حقائق اور تنازعات کا جائزہ لیں۔

1۔ ذاکر عبدالکریم نائیک 18 اکتوبر 1965 کو ممبئی، بھارت میں پیدا ہوئے۔

2۔ وہ ایک مشہور اسلامی مبلغ اور عالم ہیں جو اسلام اور تقابلی مذہب پر اپنے لیکچرز اور مباحثوں کے لیے مشہور ہیں۔

3۔ ذاکر نائیک نے 1991 میں ممبئی کے ٹوپی والا نیشنل میڈیکل کالج اور نائر ہسپتال سے ایم بی بی ایس کی ڈگری (بیچلر آف میڈیسن اور بیچلر آف سرجری) مکمل کی۔

4۔ 1991 میں ممبئی میں اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن (IRF) کی بنیاد رکھی جس کا مقصد اسلامی معلومات اور تعلیمات کو فروغ دینا ہے۔

5۔ ذاکر نائیک نے اسلام پر کئی کتابیں تصنیف کی ہیں جن میں "قرآن اور جدید سائنس، ہم آہنگ یا غیر مطابقت؟ اور "اسلام اور دہشت گردی۔"

6۔ ذاکر نائیک مختلف مذاہب کے لوگوں کے ساتھ مذہبی موضوعات پر مباحثوں کے لیے مشہور ہیں۔

7۔ ذاکر نائیک کو اسلامی تبلیغ اور تعلیم کے میدان میں ان کی خدمات کے لیے کئی اعزازات سے نوازا گیا ہے جن میں 2015 میں کنگ فیصل انٹرنیشنل پرائز برائے اسلام کی خدمت بھی شامل ہے۔

8۔ ذاکر نائیک کی تقاریر اور لیکچر مختلف پلیٹ فارمز پر دستیاب ہیں، بشمول ان کا یوٹیوب چینل، پیس ٹی وی، اور ان ویب سائٹ۔

9۔ ذاکر نائیک کے دیگر مذاہب کے بارے میں متنازعہ بیانات کی وجہ سے برطانیہ اور کینیڈا سمیت کئی ممالک میں داخلے پر پابندی عائد ہے۔

10۔ ذاکر نائیک فی الحال ملائیشیا میں مقیم ہیں، جہاں انہیں 2019 میں مستقل رہائش دی گئی تھی۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک سے منسلک سب سے اہم تنازعات میں سے کچھ یہ ہیں:

1۔ دہشت گردی کو فروغ دینے کا الزام: ڈاکٹر ذاکر نائیک پر اپنی تقاریر اور خطبات کے ذریعے دہشت گردی کو فروغ دینے کا الزام ہے۔ ان کی تقاریر پر ہندوستان، بنگلہ دیش، کینیڈا اور برطانیہ سمیت کئی ممالک میں پابندی عائد ہے۔

2۔ دوسرے مذاہب پر تبصرے: ڈاکٹر ذاکر نائیک کو دوسرے مذاہب بالخصوص ہندومت اور عیسائیت پر متنازعہ تبصروں کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ ان پر مذہبی عدم برداشت اور غیر مسلموں کے خلاف نفرت کو فروغ دینے کا الزام ہے۔

3۔ انتہا پسند گروپوں سے روابط: ڈاکٹر ذاکر نائیک کا تعلق القاعدہ اور طالبان جیسے شدت پسند گروپوں سے جوڑا جاتا رہا ہے۔

4۔ خواتین کے بارے میں خیالات: خواتین کے بارے میں ان کے خیالات کو جنسی اور بدسلوکی کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان پر صنفی عدم مساوات کو فروغ دینے اور خواتین کے خلاف تشدد کو جواز فراہم کرنے کا الزام لگایا گیا ۔

5۔ منی لانڈرنگ کے الزامات: ڈاکٹر ذاکر نائیک پر ان کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن اور دیگر تنظیموں کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔ بھارتی حکومت نے آئی آر ایف کے اثاثے منجمد کر کے اس پر پانچ سال کے لیے پابندی لگا دی ہے۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک اب تک ہزاروں لوگوں کو دائرہ اسلام میں داخل کرچکے ہیں تاہم ذاکر نائیک کے ہاتھ پر اسلام قبول کرنے والوں کی تعداد کا درست اندازہ لگانا مشکل ہے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts