جڑواں بچوں کی پیدائش کے 6 مہینے بعد دوبارہ جڑواں بچے پیدا ہوگئے ۔۔ حیرانی میں مبتلا ڈاکٹر نے کیا انکشاف کیے؟

image

جڑواں بچوں کی پیدائش کے بعد دوبارہ جڑواں بچے پیدا ہو جائیں تو جہاں ہر کوئی حیران ہونے لگتا ہے وہیں مائیں سب سے زیادہ پریشان ہوتی ہیں کہ وہ کیسے ایک ہی وقت میں اتنے سارے بچوں کو پال سکیں گیں۔ امریکہ میں ایک خاتون کو لگاتار حمل ہوئے یعنی پہلے جڑواں پیدا ہوئے اور 6 ماہ بعد دوبارہ جڑواں بچے دنیا میں آئے۔

خاتون برٹنی البا کو پتہ چلا کہ وہ اپنے جڑواں بچوں کے پہلے سیٹ کو جنم دینے کے تقریباً 6 ماہ بعد دوبارہ جڑواں بچوں کی توقع کر رہی ہیں تو وہ حیران رہ گئیں کہ ایسا کیسے ممکن ہوسکتا ہے؟ یونیورسٹی آف الاباما برمنگھم کے مطابق برٹنی نے لوکا اور لیوی کو جنم دیا۔ اس طرح کے جڑواں بچوں کو 'MoMo' کے نام سے جانا جاتا ہے، جو monoamniotic-monochorionic کا مخفف دیا جاتا ہے۔ یہ ایسے بچے ہوتے ہیں جو ایک ہی نال، امینیٹک تھیلی اور سیال کا استعمال کرتے ہیں۔ مومو جڑواں بچوں کی انتہائی نایاب قسم ہے جو ہزاروں میں 1 فیصد سے بھی کم ہیں۔

برٹنی البا کو یونیورسٹی کے high risk obstetric unit میں اس وقت داخل کیا گیا جب وہ 25 ہفتوں کی حاملہ تھیں۔ مومو جڑواں کی وجہ سے یہ 5 دن ہسپتال میں رہیں۔

"MoMo" سے مراد جڑواں حمل کی ایک نادر قسم ہے جہاں بچے ایک ہی amniotic sac کے اندر نشوونما پاتے ہیں اور ایک ہی نال کا استعمال کرتے ہیں۔ اس حالت کو "Monoamniotic-Monochorionic" جڑواں، یا مختصر طور پر "MoMo" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

MoMo جڑواں بچے 35,000 میں سے 1 سے 60,000 حمل میں سے 1 میں ہوتے ہیں، جو انہیں جڑواں حمل کی نایاب ترین اقسام میں سے ایک بناتے ہیں۔ ان جڑواں بچوں کو حمل اور پیدائش کے دوران پیچیدگیوں کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے، کیونکہ وہ ایک ہی amniotic sac اور نال میں رہتے ہیں۔ اس سے ہڈی کے الجھنے، جڑواں سے جڑواں ٹرانسفیوژن سنڈروم اور دیگر پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

MoMo جڑواں بچوں کو حمل کے دوران نگرانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے، بار بار الٹراساؤنڈ اور دیگر ٹیسٹ کیے جاتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جائے کہ دونوں بچے معمول کے مطابق نشوونما کر رہے ہیں اور کوئی پیچیدگیاں تو نہیں ہیں۔؟ حمل کے تقریباً 32 سے 34 ہفتوں کے دوران ڈیلیوری کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے، یہ بچوں اور ماں کی صحت پر منحصر ہے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts