انڈیا میں آج لاکھوں شہری رنگوں کا تہوار ہولی منا رہے ہیں۔ یہ بہار کے آغاز اور برائی پر اچھائی کی فتح کا جشن کہلاتا ہے۔

انڈیا میں آج لاکھوں شہری رنگوں کا تہوار ہولی منا رہے ہیں۔یہ بہار کے آغاز اور برائی پر اچھائی کی فتح کا جشن کہلاتا ہے۔
یہ تہوار قمری مہینے کے آخری پورے چاند کے دن منایا جاتا ہے۔
لوگ اس دن کو دوستوں اور اہلخانہ پر شوخ رنگ ڈال کر مناتے ہیں، پوجا کرتے ہیں اور اس دن سے قبل والی رات برائی کو علامتی طور پر ختم کرنے کے لیے الاؤ جلاتے ہیں تاکہ اچھائی کی فتح ہو سکے۔
ہولی کے موقع پر لوگ خوشی میں رقص کرتے ہیں
عقیدت مندوں کا جوش اپنے عروج پر ہوتا ہےیہ تہوار ایک ہندو دیومالائی کہانی پر مبنی ہے اور انڈیا بھر میں اس تہوار کی بہت زیادہ ثقافتی اہمیت ہے۔ لوگ اس تہوار کو نئی شروعات کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں۔
ہولی کے موقع پر انڈیا کے کئی حصوں میں بڑے جلوس نکالے جاتے ہیں۔ لوگ رقص کرتے اور گاتے بجاتے ہیں جبکہ روایتی انداز کے ساتھ شاندار دعوتوں کا انعقاد کرتے ہیں۔
اس موقع پر سکولوں میں چھٹی ہوتی ہے کیونکہ بچے اور بڑوں سب کے لیے یہ دن رنگا رنگ تقریبات کے لیے وقف ہوتا ہے۔
اس دن عام طور پر سارے سکول بند ہوتے ہیںیہ تہوار شمالی انڈین ریاست اتر پردیش کے ورندا ون اور متھرا جیسے شہروں میں شاندار اور منفرد انداز میں منایا جاتا ہے۔
یہاں تقریبات پورے ایک ہفتہ تک جاری رہتی ہیں۔ عقیدت مند بڑے پیمانے پر جلوس نکالتے ہیں، جہاں وہ رقص کرتے ہیں اور ایک دوسرے پر رنگ پھینکتے ہیں۔
اترپردیش کے شہر ورنداون میں پھولوں کی پتیاں ایک دوسرے پر ڈالتے ہیں
ہندو عقیدت مند ہولی کے موقع پر مندروں میں پوجا بھی کرتے ہیںتہوار سے پہلے کے دنوں میں سڑکوں پر ہولی کا سامان فروخت کرنے والے سٹال لگے ہوتے ہیں جہاں رنگ والے پاؤڈر اور دیگر سامان ہوتے ہیں۔
سڑکوں کے کنارے رنگ فروخت کرنے والوں کے سٹالز لگے ہوتے ہیں
ہولی کا جشن منانے والے لوگوں کی تصاویر میں انھیں مکمل طور پر رنگ میں ڈوبا دیکھا جاتا ہے۔
جب وہ بڑے اجتماعات میں حصہ لیتے ہیں تو وہاں سب تقریباً مختلف طرح کے رنگوں میں ڈوبے ہوتے ہیں۔
لوگ تہوار منانے کے لیے دولت، جوش اور طاقت کی علامت گلال (ایک سرخ پاؤڈر) کو ایک دوسرے پر ڈالتے ہیں۔
لوگ اپنے اہلخانہ اور پیاروں کے ساتھ رنگوں میں کھیلتے ہیں
لوگ یادگار لمحوں کو سیلفیوں میں قید کرتے ہیں