قوی خان: ’اندھیرا اجالا کے ڈی ایس پی اب ہم میں نہیں رہے‘

پاکستانکے معروف اداکار قوی خان اتوار کی شام80 برس کی عمر میں کینیڈا میں وفات پا گئے ہیں۔

اس خبر کو سنتے ہیقوی خان کے ان لاکھوں فینز کے ساتھ مجھے بھی 80 کے وسط کے اپنے بچپن کا وہ دور یاد آیا جب پولیس انویسٹیگیشن کے موضوع پر ڈرامہ ’اندھیرا اجالا‘ پی ٹی وی سے نشر ہوتا تھا اور اس وقت رات آٹھ سے نو بجے کے درمیان گلیوں میں سناٹا اور ٹیلیویژن کے آگے مجمع لگ جاتا تھا۔

اور اس سب کی وجہ اس ڈرامے میں قوی خان کا پولیس افسر کا مشہور کردار تھا۔

قوی خانتقریباً 60 سال تک پاکستان کے ریڈیو، ٹی وی اور فلم کی صنعت سے وابستہ رہے۔

پشاور میں پیدا ہونے والے محمد قوی خان نے اپنے کیریئر کا آغاز ریڈیو پاکستان پشاور سے بطور ڈرامہ آرٹسٹ کیا تھا جس کے بعد وہ لاہور چلے گئے اور پی ٹی وی کے ساتھ اس کے ابتدائی دور یعنی1964 سے ہی وابستہ ہو گئے جہاں انھوں نے نے پی ٹی وی لاہور کے پہلے ڈرامے ’نظرانہ‘ میں بھی بطور ہیرو پرفارم کیا۔

محمد قوی خان کے کریڈٹ پر بے شمار ڈرامے اور فلمیں ہیں جونہ صرف اس دور بلکہ آجتک بھی ڈراموںدیکھنے کے شوقین افراد میں مقبول ہیں۔

پی ٹی وی پر نشر ہونے والے ان کے ڈرامے ’اندھیرا اُجالا‘ اور ’دن‘لوگوں کے دل و دماغ پر ایسے ان مٹ نقش چھوڑ گئے جس کے نشان آجبھی تازہ ہیں۔

ان کی وفات کی خبرکے ساتھ ہی جہاںملککے سیاسی و ادبی حلقوں کی جانب سے ان کی وفات پر اظہار افسوس کیا جا رہا ہے وہیں ہر کردار میں جان ڈالتی ان کیشاندار اداکاری پر بھی لوگ اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔

ٹوئٹر پر موجودٹاپ ٹرینڈ میںاداکار قوی خان کے حوالے سے لوگ ان سے اپنی محبت عقیدت کا کُھل کر اظہار کر رہے ہیں۔

https://twitter.com/Dr_Morbius_/status/1632591990238920742?s=20

ٹوئٹر صارف ثمینہ بلال نے قوی خان کی زندگی کے حوالے سے لکھا کھا کہ80 سال سے زائد عمر کے ہونے کے باوجود وہ بہت فعال اور مضبوط تھے اور اس کی وجہ ان کی ماڈل ٹاؤن پارک میں صبح کی سیر تھی۔ انھوں نے ایک عظیم زندگی گزاری جس میں ہم سب سست لوگوں کے لیے ایک سبق ہے۔

https://twitter.com/sbilal298/status/1632581575828287490?s=20

کئی صارفین نے قوی خان کی موت پر افسوس کے اظہار کے ساتھ لکھا کہ ان کے جانے سے ایک پورا باب ختم ہو گیا ہے۔

کئی ٹوئٹر صارفینڈراموں میں قوی خان کی لازوال اداکاری کو یاد کر رہے ہیںجن میں خاص طور پر ان کے ڈرامے اندھیرا اجالا اور اس میں قوی خان کا ایک ذمہ دار ڈی ایس پی آفیسر کا کردار سراہا جا رہا ہے۔

https://twitter.com/imranifever/status/1632589951979094016?s=20

لیجنڈ اداکار قوی خان کے فینز کے ساتھ ساتھ پاکستانیڈرامہ، فلم انڈسٹری اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی قوی خان کی وفات پر اپنے دکھ کا اظہار بھی کیا اور ان کی خدمات کا اعتراف بھی۔

پاکستانی سنگر علی ظفر نے اداکار قوی خانکو اپنی ذات میں ایک ادارہ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ’اگرچہ مجھے کبھی بھی ان کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل نہیں ہوا، لیکن ان کی مثالی پیشہ ورانہ مہارت اور عاجزی کو ہر اس شخص نے سراہا ہے جس کو ان کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل تھا۔‘

https://twitter.com/AliZafarsays/status/1632566255507894272?s=20

اداکار عدنان صدیقی نے پاکستانی انڈسٹری میں قوی خانکے مرتبے کو بے مثال قرار دیا اور لکھا کہ ’ہم میں سے بہت سے لوگوں کے لیے وہ نہ صرف اداکاری بلکہ زندگی کو جاننےاور سیکھنےکے لیے بھی ہمیشہ ایک جیتی جاگتیعملی مثال اور اپنی ذات میں ایک ادارہ رہے۔‘

https://twitter.com/adnanactor/status/1632463971595743232?s=20

کرکٹر شعیب اختر نے قوی خان کو خراج عقیدتپیش کرتے ہوئےکہا کہ ’ ایک کے بعد ایکسب رخصت ہو رہے ہیں۔ ہمارے بچپن کے پیارے پیارے لوگ۔‘

https://twitter.com/shoaib100mph/status/1632505899037106176?s=20

ڈاکٹر شائستہ لودھی نے قوی خان سے محبت و عقیدت کے اظہار کرتے ہوئے لکھا ’پاکستان کے سب سے ممتا، کامیاب، تجربہ کار اور قابل احترام اداکاروں میں سے ایک۔ وہجو ساری زندگی اداکاری پر قائم رہے اور ان جیسا مثبت اداکار کبھی نہیں دیکھا۔‘

https://twitter.com/IamShaistaLodhi/status/1632469270725636096?s=20

یہ بھی پڑھیے:

’دلہن وہی جو پیا من بھائے اور ڈرامہ وہی جو ریٹنگ لائے‘

ضیا محی الدین سے ایک ملاقات: ’ٹی وی پر تلفظ غلط ہوتا ہے، ہم کس کس کا رونا روئیں‘

اداکاری کے شعبے میں ان کی شاندار خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انھیں ستارہ امتیاز اور پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا تھا۔

مقامی میڈیا کے مطابق قوی خان کی نماز جنازہ پیر کو بعد نماز ظہر مسی ساگا کی جامع مسجد میں ادا کی جائے گی،جس کے بعد انھیںکینیڈا کوبرامپٹن شہر کے میڈوویل قبرستان میں سپرِدِ خاک کیا جائے گا۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.