علی بابا کے بانی جیک ما تین سال بعد منظرِ عام پر

چین میں ٹیک انٹرپرینیورز کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران غائب ہو نےوالے علی بابا کے بانی جیک ما اچانک اپنے شہر کے ایک سکول میں نظر آئے ہیں۔
جیک ما
EPA

ایک رپورٹ کے مطابق، دنیا کی سب سے بڑی آن لائن ریٹیلر چینی کمپنی علی بابا کے بانی جیک ما، جو گزشتہ تین سالوں سے منظر عام پر نہیں تھے، اچانک ہانگزو کے ایک سکول میں دوبارہ نظر آئے ہیں۔

2020 میں چین کے مالیاتی ریگولیٹرز پر تنقید کرنے کے بعد 58 سالہ جیک ما خاموش زندگی گذار رہے تھے۔

جیک ما، ٹیک انٹرپرینیورز کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران غائب ہونے والے سب سے زیادہ ہائی پروفائل چینی ارب پتی تھے۔ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق، ایک سال سے زیادہ بیرون ملک رہنے کے بعد وہ حال ہی میں چین واپس آئے ہیں۔

علی بابا کی ملکیت والے اخبار کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہانگ کانگ میں مختصر قیام کیا، جہاں اپنے دوستوں سے ملاقات کی اور آرٹ باسل میں ایک بین الاقوامی آرٹ میلے کا مختصر دورہ بھی کیا۔

اخبار میں مزید کہا گیا ہے کہ جیک ما زرعی ٹیکنالوجی کے بارے میں جاننے کے لیے مختلف ممالک کا سفر کر رہے ہیں، لیکن اس بارے میں کچھ نہیں لکھا کہ حالیہ برسوں میں وہ عوام کی نظروں سے کیوں غائب ہو گئے تھے۔

ایک سابق انگلش ٹیچر ،جیک ما ہانگزو کے یونگو سکول میں عملے سے ملے اورکلاس رومز کا دورہ کیا، اسی شہر میں علی بابا کا صدر دفتر ہے۔

سکول کے سوشل میڈیا پیج کے مطابق، انھوں نے تعلیم کو درپیش مصنوعی ذہانت کے ممکنہ چیلنجوں کے بارے میں بات کی۔

انھوں نے کہا کہ چیٹ جی پی ٹی اور اس جیسی ٹیکنالوجیز مصنوعی ذہانت کے دور کا آغاز ہیں۔ ہمیں مصنوعی ذہانت کو مسائل کے حل کے لیے استعمال کرنا چاہیے بجائے اس کے کہ ہم اس کے کنٹرول میں آئیں۔

کسی زمانے میں چین کے سب سے امیر ترین شخص سمجھے جانے والے جیک ما نے اس سال جنوری میں مالیاتی ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی ’اینٹ‘ گروپ کا کنٹرول چھوڑ دیا تھا۔ کچھ مبصرین کے خیال میں یہ اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کے خلاف بولنے اور بہت زیادہ طاقتور بننے کی وجہ سے وہ کمیونسٹ پارٹی کے نظروں میں کھٹکنے لگے تھے۔

اکتوبر 2020 میں، جیک ما نے ایک مالیاتی کانفرنس میں کہا تھا کہ روایتی بینکوں کی ’پان شاپ منٹیلیٹی (راہن کی دکان) جیسی ذہنیت‘ ہے۔

اگلے مہینے، اینٹ نے 26 ارب پاؤنڈ مارکیٹ میں فلوٹ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، جو دنیا کا سب سے بڑا فلوٹ ہوتا، جسے چینی حکام نے آخری لمحات میں ’بڑے مسائل‘ کا حوالہ دیتے ہوئے منسوخ کر دیا۔ اس کے بعد سے، سپین، نیدرلینڈ، تھائی لینڈ اور آسٹریلیا سمیت مختلف ممالک میں ان کے نظر آنے کی اطلاعات ملتی رہیں۔

گزشتہ نومبر میں، فنانشل ٹائمز اخبار نے خبر دی تھی کہ جیک ما چھ ماہ سے ٹوکیو، جاپان میں مقیم ہیں۔

جب انھوں نے منظر عام پر آنا بند کر دیا تھا تو یہ افواہ پھیلی کہ انھیں گھر میں قید کر دیا گیا ہے یا پھر نظر بند کر دیا گیا ہے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.