دنیا بھر میں نوجوان تعلیم حاصل کرنے یا روزگار کے بہتر مواقع تلاش کرنے کے لئے ملک سے باہر جاتے ہیں۔ البتہ بھارت میں معاملات کسی حد تک الٹے ہیں۔ بیرونی ممالک میں اکثر ہی بڑی تعداد میں بھارتی افراد پکڑے جاتے ہیں جو جعلی اسناد کے ذریعے نوکریاں حاصل کرتے ہیں۔ رواں ہفتے کویت کے ایسوسی ایشن آف اکاؤنٹنٹس اینڈ آڈیٹرز کے پروفیشنل ایکریڈیٹیشن کے سربراہ صباح الجلاوی کے مطابق 18000 اکاؤنٹینٹس کے گریجویشن سرٹیفکیٹس کی جانچ کی گئی جس میں سب سے زیادہ جعلی ڈگریاں رکھنے والے شہریوں کا تعلق بھارت سے تھا۔
جلاوی کا کہنا تھا کہ آڈٹ کے پہلے مرحلے میں سامنے آنے والے جعلی سرٹیفکیٹس کی اکثریت بھارت سے تھی جو کہ کل 40 سرٹیفکیٹس تھے۔ اس حوالے سے نئی پالیسیز مرتب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئیندہ اکاؤنٹنگ ٹائٹل کے کویت آنے والوں کے لئے ویزا جاری کرنے سے پہلے مکمل جانچ کی جائے گی اور اس کے لئے ایک مخصوص کمیٹی بھی تشکیل جائے گی۔
اس سے قبل بھی کویت میں ہی کئی بار جعلی ڈگری رکھنے والے بھارتی انجینئرز اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد پکڑے جاچکے ہیں۔ یہی وقت ہے جب وزیراعظم مودی کو پاکستان دشمنی کے بجائے اپنے ملک کے نوجوانوں پر دھیان دینے کی ضرورت ہے ورنہ اپنی ان اخلاقی کمزوریوں کی بدولت بہت جلد کوئی بھی ملک بھارتی شہریوں کو ویزا دینے کے لئے مزید کڑی پابندیاں عائد کرسکتا ہے