گرمیوں کے موسم میں ٹھنڈا پانی مل جائے تو راحت ملتی ہے لیکن بازار میں ملنے والی برف کی وجہ سے جو ٹھنڈا پانی لوگ پیتے ہیں اس کی وجہ سے انہیں مختلف بیماریوں کا سامنا بھی ہوتا ہے۔
ملک میں اس وقت موسم گرم ہوتا جارہا ہے جبکہ رمضان کا مہینہ بھی چل رہا ہے، ایسے میں روزہ کھولتے ہی ٹھنڈا ٹھار شربت مل جائے تو جیسے جسم میں نئی جان آجاتی ہے۔
اس مقصد کیلئے اکثر لوگ بازار سے برف خریدتے ہیں لیکن یہ برف شربت یا ٹھنڈے پانی کے ساتھ گیسٹرو اور پیٹ کے علاوہ کئی دیگر بیماریاں بھی دیکر جاتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بازار کی برف کیلئے لائنوں کا گندہ پانی استعمال کیا جاتا ہے جس کو پہلے گندے ٹینکوں میں جمع کیا جاتا ہے۔ اس پانی میں لال بیگ کے علاوہ انواع اقسام کے کیڑے مکوڑے اور چوہے بھی غسل فرماتے ہیں۔اس تصویر میں برف میں فریز ہونے والا چوہا بھی نمایاں ہے۔
کئی ویڈیوز میں تو یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ آوارہ کتے بھی یہی پانی پی رہے ہوتے ہیں جس سے بعد میں یہ برف جمائی جاتی ہے۔ برف جمانے کیلئے لوہے کے زنگ آلود سانچوں کا استعمال کیا جاتا ہے جس سے گھلتا ہوا زنگ انسانی جسموں میں جاکر ٹھنڈک کے ساتھ بیماریاں بھی پہنچاکر آتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بدلتے موسم اور رمضان میں بازار کی برف خریدنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ گندے پانی اور غیر معیاری سانچوں سے بنی یہ برف انتہائی نقصان دہ ہوتی ہے۔