ہمارے معاشرے میں کچھ بھائی بہنوں کو جائیداد میں حصہ نہیں دیتے مگر یہ بہنیں ہی ہوتی ہیں جو بھائیوں کیلئے اپنی جان خطرے میں ڈال دیتی ہیں۔
جی ہاں بالکل ایسی ہی 2 مخلص بہنوں سے آپکو ملوانے جا رہے ہیں جنہوں نے اپنے جسم کا اہم حصہ بھائی کو تحفے میں دے دیا۔
جس گھر میں بیٹی ہوں وہاں کہا جاتا ہے کہ اللہ پاک کی خاص برکت ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ جب کالج جانے کی عمر میں بھائی کی اچانک طبعیت خراب ہوئی تو بہن ہی اسے اسپتال لیکر بھاگی۔
جہاں یہ معلوم ہوا کہ اس کے بھائی کو ایسی بیماری جو جسم کے کسی بھی حسے کو متاثر کر سکتی ہے پر کچھ ماہ بعد جب اگست میں پریسٹن نامی بھائی کا دوبارہ چیک اپ کروایا گیا۔
تو معلوم ہوا کہ اب انکا گردہ ختم ہو گیا۔ یہ سنتے ہی بہن کے پاؤں تلے زمین نکل گئی۔ پہلے تو ناہوں نے گردہ دینے والے کسی مسیحا کا انتظار کیا پر ایک دن جڑواں بہن کو خیال آیا کہ وہ بھائی کو یوں مسلسل پریشانی میں نہیں دیکھ سکتی تو اس نے یہ سوچا کہ میں اگر گردہ دے دوں تو کوئی مسئلہ نہ ہوگا کیونکہ ہم جڑواں بھی تو ہیں۔
اب بہن نے خوشی خوشی بھائی کی جان بچائی۔ اور اب دونوں زندگی کے ہر کام کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یوں محسوس ہور ہا ہے کہ جیسے پوری دنیا ہم نے حاصل کر لی ہو۔
اس کے علاوہ ایک ایسی ہی کہانی بھارت کے شہر پونا میں بھی دیکھنے کو ملی جہاں بہن نے 20 سالہ بھائی کی جان بچانے کیلئے اپنا گردہ عطیا کر دیا۔
ہوا کچھ یوں کہ سرفراز کاضی نامی اس شخص کو ہائی بلڈ پریشر کا مرض تھا تو ووقت پر علاج اور چیک اپ نہ کروانے کی وجہ سے انکا گردہ فیل ہو گیا۔
قدرت نے ایسے ایسا حوصلہ دیا کہ یہ کہنے لگی مجھے تو یوں معلوم ہوتا ہے کہ میں جیسے پیدا ہی اپنے لاڈلے بھائی کی جان بچانے کیلئے ہوئی تھی۔