ٹائٹینک کے گھر میں خوش آمدید ،جی ہاں! ایک بحری جہاز جیسا گھرجو یہ شخص اس وقت بنانے میں مصروف ہے اور اپنے ہاتھوں سے تیار کر رہا ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام میں آپ کو اس جوڑے کی دلچسپ داستان سے متعلق بتانے جا رہے ہیں۔
شمالی 24 پرگناس کے ہیلنچا ضلع کے رہنے والے منٹو رائے تقریباً 20-25 سال قبل سلی گوڑی کے فاسیداوا کے علاقے میں آباد ہوئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق منٹو رائے اپنا دن کاشتکاری میں گزارتے ہیں۔ وہ اپنے والد منرنجن رائے کے ساتھ سلی گڑی آئے۔ ان برسوں کے دوران منٹو نے آہستہ آہستہ اپنے خوابوں کو گھر لانا شروع کیا۔
منٹو کے اس کشتی گھر کو بنتے بنتے 13 سال ہوچکے ہیں آئندہ برس تک منٹو اپنے خوابوں کا گھر بنانے مکمل طور پر بنانے کی امید ظاہر کی ہے۔
جب وہ کولکتہ میں رہتے تھے تو انہوں نے ایک ایسا گھر بنانے کا خواب دیکھا جو جہاز جیسا نظر آئے۔ انہوں نے اس پروجیکٹ کے لیے بہت سے انجینئروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ اس کے وژن پر یقین نہیں رکھتے تھے۔ منٹو کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا کہ وہ اپنے ہاتھوں سے گھر بنانا شروع کر دے۔
مالی تنگی کی وجہ سے کام کبھی کبھار رک بھی جاتا لیکن اس نے اپنے خواب کو ترک نہیں کیا۔ جب منٹو کو معلوم ہوا کہ اس کے پاس معماروں کو ادا کرنے کے لیے پیسے نہیں ہیں، تو وہ تین سال کے لیے نیپال گیا اور چُنائی کا کام سیکھا۔
منٹو کا کہنا تھا کہ اس نے گھر کو اپنی ماں کے نام پر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق منٹو رائے کو اس گھر کی تعمیر کے لیے اب تک 15 لاکھ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، میں اگلے سال تک کام مکمل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ بعدازاں میں اوپر کی منزل پر ایک ریوسٹورنٹ بھی بنانا چاہتا ہوں، تاکہ وہاں سے مجھے کچھ آمدنی حاصل ہو سکے۔