کورونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیاں ختم ہونے کے بعد اس سال رمضان میں عمرہ کرنے والوں کی تعداد ماضی سے کئی گنا زیادہ ریکارڈ کی جاری ہے، زائرین کی بڑی تعداد میں آمد کی وجہ سے مکہ میں ہوٹلوں میں جگہ ختم ہوچکی ہے۔
رمضان کے مقدس مہینے کے آخری 10 دنوں کے دوران وسطی علاقوں میں ہوٹلوں کے کمروں کی بکنگ 100 فیصد تک پہنچ گئی جو کورونا کے بعد سے بلند ترین سطح ہے۔
مکہ کے علاقے عزیزیہ کے ایک ہوٹل کے منیجر بسام خانفر کا کہنا ہے کہ اس سال عمرہ زائرین کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے، زائرین کی شرح کورونا سے پہلے کی سطح پر واپس آ گئی ہے۔
یہ بحالی بنیادی طور پر مملکت کی طرف سے بیرون ملک سے آنے والے عازمین کو فراہم کی جانے والی سہولیات کی وجہ سے ہے۔ سرمایہ کار اور ہوٹل مالکان موقع فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم ہوٹلوں میں زائرین کیلئے جگہ ختم ہونے کی وجہ سے حکومتی ذمہ داران کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مکہ مکرمہ کے ہوٹلوں کی جغرافیائی تقسیم کو دیکھتے ہوئے یہ واضح ہے کہ نئے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک نے مرکزی علاقے سے باہر کے ہوٹل والوں کو عمرہ زائرین کے منصفانہ حصہ کو پورا کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔ لوگ رہائش کیلئے خیموں کا انتخاب کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ زائرین کے مرکزی علاقے سے باہر اپنی رہائش کی جگہوں کا انتخاب کرنے کی سب سے اہم وجہ مرکزی علاقوں میں ہوٹلوں کی بہت زیادہ قیمتیں اور جگہ نہ ملنا ہے۔