سعودی عرب ملک کا نام سنتے ہی ہمارے ذہنوں میں مکہ، مدینہ کی تصویر آتی ہے۔ مسلمانوں کے مقدس ملک سعودی عرب میں کیا آپکو پتا ہے کہ گاڑیاں اپنے آپ چلتی ہیں، کیا ان گاڑیوں کو جن دھکا دیتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں رونگٹے کھڑے کردینے والے حقائق۔
حج و عمرے سے آنے والا ہر شخص بتاتا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ مدینہ سے 40 منٹ کے فاصلے پر ایک علاقہ ہے جہاں گاڑیوں کا انجن بند بھی ہو تو خود بہ خود چلتی ہیں۔ اس جگہ کا نام ہے "وادی ِ جن"، نام سن کر ہی احساس ہوتا ہے کہ یہ جیسے یہاں کوئی جن رہتے ہیں اور یہ سب ان کا کام ہے۔
سعودی عرب کے ایک مقامی وی لاگر کے مطابق جیسے ہی ہم وادی جن کی سڑک پر آتے ہیں پہلے تو بہت ڈر لگتا ہے کیونکہ آس پاس بہت سے پہاڑ ہیں۔ پھر جب ہم گاری کو بند کر دیتے ہیں تو آہستہ آہستہ گاڑی چلنے لگتی ہے اور تو اور 120 کی اسپیڈ تک چلی جاتی ہے۔ صرف گاڑی ہی نہیں بلکہ اگر پانی بھی زمین پر پھینک دیا جائے۔
تو وہ بھی ڈھلان کی جانب نہیں بلکہ چڑھائی کی جانب جاتا ہے ۔ یہ عمل یہاں صرف اس لیے ہوتا ہے کیونک پہاڑوں کے درمیان ہونے کی وجہ سے اس علاقے میں مقناطیسی شعائیں بہت زیادہ ہیں اور اس کا کسی جن سے کوئی تعلق نہیں۔
اس کے علاوہ آپکو یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ جب سے لوگوں کا زیادہ اس علاقے کی جانب آنا جانا ہو اہے۔
تب سے یہاں چھوٹے چھوٹے ہوٹلز،دوکانیں وغیرہ قائم ہو گئی ہیں یہی نہیں بلکہ موٹر سائیکل، کاریں وغیرہ بھی کرائے پر دی جاتی ہیں تاکہ لوگ اس پر بیٹھ کر وادی جن کی سیر کر سکیں۔