پنجاب کے شہر اوکاڑہ سے 6 ماہ قبل پیدل حج کیلئے نکلنے والے نوجوان عثمان ارشد نے عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد سعودی حکومت سے حج کیلئے بھی اجازت مانگ لی۔
عثمان ارشد حج کیلئے اپنے آبائی علاقے اوکاڑہ سے گزشتہ سال یکم اکتوبر کو پیدل سفر کا آغاز کیا ، عثمان ایک ماہ میں کوئٹہ پہنچے تھے جس کے بعد وہ ایران میں داخل ہوئے، پیدل سفر کے دوران ان کو ویزے کی مشکلات کے سبب ایران سے دبئی بحری سفر اختیار کرنا پڑا۔
عثمان ارشد نے بتایا کہ سفر شروع کیا تھا تو کافی گرمی تھی اور پھر ایران میں کافی سردی اور جب متحدہ عرب امارات میں داخل ہوا تو پھر گرمی ہو چکی تھی، چھ ماہ 13 دن میں 5400 کلومیٹرز طے کر کے مکہ پہنچا۔
سفر میں کئی بار دھوپ سے بچنے کے لیے چھتری استعمال کرنا پڑی لیکن سفر کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے پرچم نمایاں رہے جنہیں اپنی پشت پر بندھے بیگ میں ٹکا رکھا تھا۔ہر مشکل کے باوجود دوران سفر لبوں پر ’لبیک اللھم لبیک‘ کا ورد جاری رہا۔
اس دوران مسلسل پیدل چلنے کی وجہ سے پیروں میں چھالے پڑ گئے، ٹانگیں سوجھ گئیں لیکن میرا حوصلہ کم نہیں ہوا اور میں نے اپنا سفر جاری رکھا۔ پیدل سفر کے باوجود طویل ٹور پر تقریباً 15 لاکھ روپے خرچا آیا ۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے عمرہ ادا کرلیا ہے تاہم حج کا بھی ارادہ ہے لیکن اس کیلئے مجھے حج کا پرمٹ چاہیے اور پرمٹ دلوانے میں سعودی عرب میں پاکستان کا سفارتخانہ میری مدد کرے تاکہ میں حج کرکے یہاں سے لوٹ سکوں۔