پاکستان میں چاند نظر نہ آنے کی وجہ سے آج آخری روزہ ہے تاہم خلیجی ممالک اور امریکا سمیت کئی ملکوں میں آج عید منائی جارہی ہے، یوں تو عید کا اصل لطف تو مسلمانوں ملک میں ہی ہے لیکن غیر مسلم ممالک میں بسنے والے مسلمان بھی عید بھرپور طریقے سے مناتے ہیں۔
امریکا میں رہنے والے مسلمان رمضان میں روزوں کے بعد دنیا کے دوسرے مسلمانوں کی طرح ہی اپنے خاندان ، دوستوں اور احباب کے ساتھ عیدالفطر کے دن کھانے پینے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
پورے امریکا میں تقریباً 3ہزار مساجد ہیں، نیویارک میں مساجد کی تعداد 343ہے تو کیلیفورنیا میں 304، ٹیکساس میں 224 ہے تو فلوریڈا میں 157اور نیو جرسی میں 141۔ امریکہ میں رہنے والے لاکھوں مسلمان امریکیوں میں سے بہت سے عید الفطر منانے کے لیے خصوصی عبادت اور دعوتوں کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔
امریکا میں مقیم مسلمانوں کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے بہت سارے مختلف لوگوں اور ثقافتوں کو عید مناتے ہوئے ایک جگہ اکٹھا دیکھنا اور سب کو خوبصورت روایتی لباس پہنے دیکھنا ہمیشہ کی طرح واقعی ایک خوبصورت منظر ہوتا ہے۔
امریکا میں بسنے والی مسلمان خاتون کا بچپن کی عیدوں کو یاد کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ اپنے والدین سے ’عیدی‘ وصول کرنا پسند کرتی تھیں لیکن اب خود عیدی دینی پڑی ہے۔
عید کی نماز کے بعد مسلمانوں کی طرف سے نماز پڑھنے کیلئے آنے والوں میں مساجد میں مختلف کھانے پینے کی اشیاء بھی تقسیم کی جاتی ہیں۔ عید پر طرح طرح کے کھانوں کے علاوہ محفلوں کا اہتمام کیا جاتا ہے جہاں لوگ ملکر عید کی خوشیاں مناتے ہیں۔
پارکس اور کمیونٹی سینٹرز میں بچوں کے کھیلنے اور جھولوں کا انتظام کیا جاتا ہے اور بڑوں کیلئے باربی کیو پارٹیاں اور دیگر محفلیں سجائی جاتی ہیں، یہاں لوگ ملکر عید مناتے ہیں، عید پر ہر مسلمان دوسرے انجام مسلمان کو بھی اپنے خاندان کی طرح عزت و احترام اور مبارک باد دیتے ہیں۔
سب لوگ ملکر عید کی خوشیوں کو دوبالا کرتے ہیں اور دیار غیر میں انوکھی روایات کو پروان چڑھاتے ہیں۔