پاکستان مسلم لیگ (ن)کی مرکزی رہنماء مریم نواز کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پر بھونچال آگیا، ناقدین نے مریم نواز کو نشانے پر رکھ لیا، آئیے آپ کو ملاقات کی حقیقت بتاتے ہیں۔
عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب میں موجود پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد وسابق وزیراعظم نوازشریف نے پاک سعودی برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے اور پاکستان کو درپیش مسائل کے حل پر تبادلہ خیال کیا جبکہ نواز شریف نے اس موقع پر سعودی قیادت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب پاکستان شدید معاشی اور سیاسی مشکلات سے گزر رہا ہے، اس کی پہلے تشہیر نہیں کی گئی تھی اور نہ ہی اس کی کوئی تصویر جاری کی گئی۔
سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھایا کہ مریم نواز کس حیثیت سے سعودی شہزادے سے ملاقات کررہی ہیں تو آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ یہ ملاقات سعودی ولی عہد اور نوازشریف کے درمیان تھی اور مریم نواز بھی مہمانوں میں شامل تھیں۔
یہ ملاقات نجی نوعیت کی تھی کیونکہ نوازشریف معزولی کے بعد عملی طور پر کسی عہدے پر نہیں ہیں جبکہ مریم نواز کے پاس بھی کوئی سرکاری عہدہ نہیں ہے۔