آپ نے کئی بار دیکھا اور سنا ہوگا کہ پالتو جانور نے اپنی جان پر کھیل کر اپنے مالک کی جان بچائی، لیکن کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ کسی پالتو جانور نے اپنے مالک کیلیئے کڈنی ڈونر ڈھونڈ دی؟ جی ہاں! یہ حیران کن تو ہے، لیکن یہ سچ ہے۔ آئیے جانتے ہیں یہ واقعہ کیسے اور کہاں پیش آیا؛
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق، لوسی ہمفرے کی پالتو ڈوبرمین اسکے لیے نجات دہندہ بن گئی کیونکہ، ساحل سمندر پر بہترین ڈونر کو سونگھ کر اس نے اپنی مالکن کو انتظار کی فہرست میں کئی سال گزارنے کے بعد 22 ملین میں سے ایک گردہ عطیہ کرنے والا ڈھونڈ کر دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق، لوسی اپنے کتوں جیک اور انڈی کو ساؤتھ ویلز کے ساحل پر لے گئی۔ پرجوش انڈی 100 گز دور ایک اجنبی کے پاس بھاگی اور اسے اکیلا چھوڑنے کو تیار نہ ہوئی۔ یہ واقعہ کتے کی مالکن اور اجنبی کیٹی جیمز کے درمیان بات چیت کا نقطہ آغاز بن گیا۔ لوسی، جس کے جینے میں صرف پانچ سال باقی تھے، نے کیٹی سے اپنے پالتو جانوروں کے رویے پر معافی مانگی اور پھر وہ ساحل سمندر پر گپ شپ کرنے لگے۔
اس گفتگو کے دوران، کیٹی کو معلوم ہوا کہ لوسی زندگی بچانے کیلیئے گردے کے ٹرانسپلانٹ کا انتظار کر رہی ہے اور وہ ڈونر رجسٹر پر بھی گئی تھی۔ کیٹی اور لوسی نے اپنے نمبروں کا تبادلہ کیا اور نے اسے یقین دلایا کہ وہ اپنا گردہ کسی ایسے شخص کو دے کر خوش ہو گی جسے اس کی ضرورت ہے۔
لوپس کی تشخیص کے بعد لوسی کے گردے فیل ہو گئے۔ جس کے بعد کیٹی نے اپنے ٹیسٹ کروائے اور اسکے تمام ٹیسٹ سے پتہ چلا کہ وہ ایک بہترین میچ ہے۔ یہ حیرت انگیز تھا، انڈی نے اسے منتخب کیا تھا۔
لوسی نے ڈیلی میل کو بتایا کہ ایک سرجن نے ہمیں بتایا کہ، یہ 22 ملین میں سے ایک موقع ہے، اور مجھے اسی کی ضرورت ہے۔
لوسی نے بتایا، "اسے اور اسکے ساتھی سینیڈ اوون کو اپنی کیمپر وین میں چھٹی والے دن 90 میل دور ایبرسٹ وِتھ جانا تھا۔ تاہم، وہ طویل سفر کے لیے اتنی ٹھیک نہیں تھی لہذا، جوڑے اور ان کے کتوں کو قریبی ساحل سمندر پر رکنا پڑا۔ انڈی وہاں پہنچتے ہی تقریباً 100 گز دور اس عورت کے پاس بھاگی۔ ہم اسے واپس بلا رہے تھے لیکن وہ اسے اکیلا نہیں چھوڑ رہی تھی۔ ہم نے سوچا کہ اس کے پاس کھانا ہے یا کچھ اور، آخر میں اور سینیڈ معافی مانگنے چلا گئے کیونکہ ڈوبرمینز تھوڑے سے خوفزدہ ہوسکتے ہیں۔ کیٹی دراصل خود کافی برا وقت گزار رہی تھی، اس لیے میں نے اسے اپنے باربی کیو میں مدعو کیا۔ وہ آئی، اس نے ہمیں ڈرنک پینے کی پیش کش کی۔ میں نے وضاحت کی کہ میں پی نہیں سکتی کیونکہ میں ڈائیلاسز پر تھی۔ اس نے پوچھا، اوہ، کیا ہوا تمھیں؟ میں نے اسے بتایا کہ، میں گردے کی پیوند کاری کا انتظار کر رہی ہوں۔"
کیٹی کے رضاکارانہ طور پر اپنا گردہ عطیہ کرنے کی خواہش کے بعد، دونوں خواتین گزشتہ سال 3 اکتوبر کو کارڈف کے یونیورسٹی ہسپتال آف ویلز گئیں۔ آپریشن کامیاب رہا اور لوسی اب مکمل طور پر صحت یاب ہو چکی ہے اور ایک خوشگوار، نارمل زندگی گزار رہی ہے۔