لیبیا سے غیر قانونی طریقے سے اٹلی جانے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کی کشتیاں آپس میں ٹکراگئیں، 57 افراد کی لاشیں مل گئیں، مرنے والوں میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔
بحیرہ روم میں تارکین وطن کی دو کشتیاں ٹکرانے کے باعث سیکڑوں افراد کے ڈوبنے کی اطلاعات ہیں، امدادی اداروں کے مطابق چھ دنوں بحیرہ روم کے قریب ساحل سے 46 لاشیں ملی ہیں۔
مشرقی طرابلس کے قریب بچے سمیت 11لاشیں ملیں، تارکین وطن کا تعلق پاکستان، شام، تیونس اور مصر سے تھا۔ امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ مزید لاشیں نکالے جانے کی توقع ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں ماہ 441 تارکین وطن اور پناہ گزین لیبیا سے بحیرہ روم عبور کرتے ہوئے یورپ جانے کی کوشش کے دوران سمندر میں ڈوب چکے ہیں۔
اطالوی حکومت نے گزشتہ دو دنوں میں وسطی بحیرہ روم میں تقریباً 1600 تارکین وطن کو لے جانے والی 47 کشتیوں کو بچایا اور انہیں لامپیڈوسا جزیرے کے ساحل پر پہنچایا ہے۔
یاد رہے کہ چند ہفتے پہلے بھی اٹلی جانے والے تارکین وطن کی کشتی سمندر میں ڈوب گئی تھی جس میں ایک پاکستانی ہاکی ٹیم کی سابق خاتون کھلاڑی بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل تھی۔