دنیا میں بڑھتی ہوئی مہنگائی نے لوگوں کو خوراک کی کمی کی وجہ سے کیڑے مکوڑے کھانے پر مجبور کردیا، ایک ماں نے اپنے بچے کو خوراک کی کمی سے بچانے کیلئے کیڑے کھلانا شروع کردیئے۔
مہنگائی نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں متوسط اور غریب طبقے کا جینا محال کر دیا جس کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔ عالمی ادارہ خوراک کی بار بار درخواست کے باوجود اب تک غذائی قلت سے نمٹنے کیلئے اقدامات نہیں اٹھائے جاسکے۔
کینیڈا میں مہنگائی سے پریشان ایک خاتون نے اپنے کمسن بچے کی خوراک میں پروٹین کو یقینی بنانے کیلئے اس کو کیڑے کھلانا شروع کر دیے ہیں۔
ٹورنٹو سے تعلق رکھنے والی خاتون ٹفنی لی کاکہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے بچے کی غذائی ضروریات کو پورا کرنا مشکل تھا لیکن میں کسی صورت اپنے بچے کی پروٹین پر سمجھوتا نہیں کرسکتی اس لئے بچے کی خوراک میں کریکٹس (ٹڈے) شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔
خاتون کا کہنا ہے کہاس فیصلے کے نتیجے میں گروسری کے بل میں فی ہفتہ تقریباً 8 ہزار کی کمی آئی ہے۔ پہلے یہ اخراجات 25 ہزار کینیڈین ڈالر تھے جو کم ہوکر 17 ہزار تک آگئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے میرے بچے نے بے خوف ہوکر نئی غذا کو اپنا لیا ہے اور غذائی ماہرین بھی 6 ماہ بچوں کو پروٹین کیلئے کیڑے کھلانے کی اجازت دیتے ہیں، اس لئے بڑھتی مہنگائی میں لوگ اپنے بچوں کو پروٹین کی کمی سے بچانے کیلئے کیڑے کھلاسکتے ہیں۔