ویسے تو طلاق اللہ کے ناپسندیدہ عمل میں سے ایک ہے خاص طور پر ایسی طلاق جو غصے میں دی جائے۔ لیکن س رشتے کی مضبوطی تب ہی عمل میں آتی ہے جب میاں بیوی دونوں ہی ایک دوسرے سے مخلص ہوں اور جذبات کا احترام کرتے ہوں۔ افسوس کہ مصر میں پیش آنے والے اس واقعے میں نہ تو بیویوں نے اپنے شوہروں کے جذبات کا خیال کیا نہ ہی شوہروں نے رشتے کا احترام کیا اور ایسا واقعہ پیش آگیا جس پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے۔
مصر میں تین بھائیوں نے اپنی بیویوں کو عید کے موقع پر ایک ساتھ طلاق دے دی جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ان کی والدہ کی خدمت میں کوتاہی کی مرتکب ہوئی تھیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افسوسناک واقعہ مصر کے مشہور شہر الاقصر کمشنری کے علاقے میں پیش آیا ہے جہاں 3 بھائیوں نے ایک ہی دن ایک ہی وجہ سے اپنی بیویوں کو طلاق دے دی۔
واقعہ کچھ یوں ہے کہ تین بھائیوں نے اپنی بیویوں سے ہمیشہ یہی توقع رکھی کہ ان کی ماں کا ہمیشہ خیال رکھیں کیونکہ وہ بوڑھی اور ضعیف ہیں جبکہ اس کام کے لئے رکھی گئی خاتون ملازمہ کچھ دن سے غیر حاضر تھیں تو تینوں بھائی ماں کو بیویوں کے حوالے کر کے عید کی نماز پڑھنے چلے گئے تھے البتہ واپسی میں انھیں دھچکا لگا۔
عید کے دن گھر لوٹنے والے بھائیوں نے دیکھا کہ ان کی بوڑھی ماں کو ایک محلے کی عورت نہلا رہی ہے جبکہ بیویوں کو کچھ خبر نہیں۔ یہ دیکھ کر بیٹوں سے رہا نہیں گیا اور انھوں نے آؤ دیکھا نہ تاؤ فوراً بیویوں کو طلاق دے دی اور گھر سے یہ کہہ کر نکال دیا کہ جن عورتوں کو ہماری ماں کا خیال نہیں ہمیں بھی ان کی ضرورت نہیں۔