“ایسا لگتا تھا کہ ہماری بچی نہیں رہے گی۔ جب وہ پیدا ہوئی اور اس کے رونے کی آواز سنی تو وہ زندگی کا خوبصورت لمحہ تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری بچی کا ماں کے پیٹ میں ہی دماغ کا آپریشن کرنا پڑا تھا“
بچی کی بیماری کا کب پتہ چلا؟
یہ کہنا ہے ڈیرک اور کینیاٹا کولمین کا جن کی بیٹی ڈینور کولمین کے دماغ کے اندر موجود خوش کی شریانوں میں خرابی تھی جبکہ الٹراساؤنڈ میں اس کی اس بیماری کا احساس بھی نہیں ہوتا تھا۔ لیکن حمل کے 30 ویں ہفتے میں ڈاکٹروں کو بچی کی بیماری کا پتا چلا جس کے بعد حمل کے 34 ہفتے اور 2 دن کے بعد بچی کے دماغ کا آپریشن ماں کے پیٹ میں ہی کیا گیا۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا آپریشن تھا جس میں حاملہ خاتون کی کوکھ میں بچی کے دماغ کی شریانیں ڈھونڈھنا یقینی طور پر مشکل کام تھا۔ یہ آپریشن 17 مارچ کو کیا گیا تھا البتہ تفصیلات بچی کی پیدائش کے ایک ماہ گزرنے کے بعد اب شئیر کی گئی ہیں۔
بچی اب کس حال میں ہے؟
ڈینور کا وزن پیدائش کے وقت 4.2 پاؤنڈ تھا اگرچہ اس کا وزن کم ہے لیکن وہ صحت مند ہے اور کسی قسم کی کوئی بیماری نہیں ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق جب دماغ سے دل تک خون تک جانے والی نالی صحیح طح نشونما نہیں پاتی تو خون کا دنباؤ دل پر بڑھ جاتا ہے اس صورت میں یہ بیماری ہوسکتی ہے۔