دبئی نے دنیا کی پہلی مکمل طور پر فعال تھری ڈی پرنٹڈ مسجد بنانے کا منصوبہ بنالیا، 2000 مربع میٹر پر محیط مسجد میں 600 نمازیوں کی گنجائش ہوگی۔
اس منصوبے کا اعلان جنوری میں کیا گیا تھا جو دبئی کے تھری ڈی پرنٹنگ منصوبے کی نشاندہی کرتا ہے جس کا مقصد 2030 تک متحدہ عرب امارات اور دبئی کو تھری ڈی پرنٹنگ کا مرکز بنانا ہے اور اب امارات میں بننے والی چار میں سے ایک عمارت جدید طریقہ سے تعمیر کی جائے گی۔
بر دبئی میں یہ مسجد 2000 مربع میٹر رقبے پر محیط ہوگی اور اس میں 600 نمازیوں کی گنجائش ہوگی۔ تین کارکن تھری ڈی روبوٹک پرنٹر چلائیں گے جو دو مربع میٹر فی گھنٹہ پرنٹ کرے گا۔
دبئی کے اسلامک افیئرز اینڈ چیریٹیبل ایکٹیویٹیز ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ روایتی طریقے سے مسجد کی تعمیر کے مقابلے میں اسکی لاگت 30 فیصد زیادہ ہے تاہم تھری ڈی پرنٹنگ کا استعمال تعمیراتی مواد کے فضلے کو کم کرے گا۔
اگست 2021 میں دبئی کے نائب صدر اور حکمران شیخ محمد بن راشد نے دبئی میں تعمیراتی صنعت میں تھری ڈی پرنٹنگ کے استعمال کو ریگولیٹ کرنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا تاکہ امارات کو ٹیکنالوجی کے علاقائی اور عالمی مرکز کے طور پر فروغ دیا جا سکے۔
اس قانون سازی کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ امارات کی عمارتوں کا ایک چوتھائی 2030 تک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کیا جائے۔
مسجد کی تعمیر کا کام اس سال اکتوبر میں شروع ہو جائے گا اور عمارت کے ڈھانچے کی تھری ڈی پرنٹنگ مکمل کرنے میں تقریباً چار ماہ اور مناسب سہولیات کے ساتھ مکمل طور پر فٹ ہونے میں مزید 12 ماہ لگیں گے۔توقع ہے کہ مسجد 2025 کے اوائل میں کھل جائے گی۔