بھٹو کی بیٹی لال قلندر تھی۔ صرف 35 سال کی عمر میں بے نظیر پاکستان کی وزیرزعظم بنیں۔ صرف لوگ ان کے بارے میں یہ جانتے ہیں کہ یہ پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم ہیں۔ اس اعلیٰ ترین عہدے پر فائز ہونے والی وہ مسلم دنیا کی پہلی خاتون تھیں۔
مگر یہ جان لیں کہ یہ ایک انتہائی مذہبی خاتون بھی تھیں۔ اس وقت ان کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں یہ روضہ رسولﷺ میں حاضری دے رہی ہیں۔ سیاستدان ہوں یا پھر عام عوام سب ہی چاہتے ہیں مدینہ ایک مرتبہ حاضری ضرور دیں۔ یہی وجہ ہے بے نظیر بھٹو نے روضہ روسول ﷺ پر حاضری دی تو کافی جذباتی ہو گئی تھیں۔
جیسے ہی یہ مسجد نبوی میں دیگر گھر کی خواتین کے ساتھ داخل ہوئیں تو دیکھا گیا کہ ان کے استقبال کیلئے عربی لوگوں نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا۔ اس کے بعد سنہری جالیوں کے انتہائی قریب کھرے ہو کر انہوں نے دعائیں مانگیں۔ اس موقعے پر ان کے گھر کی خواتین روتی رہیں۔
اتنی بڑی شخصیت ہونے کے بعد بھی انہوں نے اس بات کا ثبوت دیا کی یہ اعلیٰ شخصیت کے حامل کردار کی مالک ہیں کیونکہ گھر کی بزرگ خاتون کا ہاتھ پکڑے رکھا، انہیں سہارا دے کر اپنے ساتھ ساتھ چلاتی رہیں۔
یہی نہیں ملک کی وزیراعظم کو اپنے درمیان دیکھ کر بہت خوش ہوئے اور ایک جگہ جمع ہو کر انہیں دیکھتے رہے۔